عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر(آر ٹی او)کشمیر نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان رپورٹس کی نفی کردی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے لیے ڈرائیونگ ٹیسٹ نجی اداروں کو اختیار دیا گیا ہے۔آر ٹی او کشمیر سید شاہنواز بخاری نے ان رپورٹوں کو “مکمل طور پر بے بنیاد” قرار دیا۔آر ٹی او کشمیر نے کہا، “ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے ڈرائیونگ ٹیسٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، اور ابھی تک، کسی بھی پرائیویٹ اسٹیک ہولڈر کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے یا ڈرائیونگ ٹیسٹ کرانے کا اختیار نہیں دیا گیا ہے۔” آر ٹی او نے بتایا کہ تقریباً 1 لاکھ لائسنس پہلے ہی پرنٹ ہو چکے ہیں اور پوسٹل حکام کے ذریعے بھیجے جانے کے عمل میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “فی الحال، تقریباً 25% ڈرائیونگ لائسنس زیر التوا ہوں گے جو ابھی پرنٹ ہونا باقی ہیں، 1 لاکھ سے زیادہ پہلے ہی پرنٹ ہو چکے ہیں اور یہ پوسٹل حکام کو بھیجنا ہے،” ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے عمل میں تبدیلیوں کے بارے میں افواہوں نے پچھلے کچھ دنوں سے عوام میں کافی الجھن کو جنم دیا۔سوشل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ڈرائیونگ ٹیسٹ نجی ادارے کر یں گے ۔تاہم، آر ٹی او کشمیر نے ان دعووں کو مضبوطی سے مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت خطے میں ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا واحد اختیار ہے۔انہوں نے کہا”اس وضاحت کا مقصد غلط معلومات کو ختم کرنا ہے اور ہم عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے قائم کردہ طریقہ کار بشمول لازمی ڈرائیونگ ٹیسٹ، میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،” ۔