عشرت حسین بٹ
منڈی// منڈی تحصیل کے علاقہ چھمبر کناری کی عوام اس ترقی یافتہ دور میں سڑک جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں جبکہ بیدار تا براچھڑی براستہ چھمبر 12کلو میٹر سڑک کا تعمیری کام گزشتہ ایک برس سے رکا پڑا ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منڈی تحصیل کے گاوں چھمبر کناری میں بسے سینکڑوں لوگوں کو اپنے کام کاج اور بچوں کی اعلی تعلیم کیلئے روزانہ پانچ سے چھ کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے گاوں میں جب کوئی بیمار ہو جاتا ہے تو بڑی مشکل کے ساتھ اسے چار پائی پر بیدار سڑک پر پہنچایا جاتا ہے جبکہ گاوں میں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کا تعلیمی اور طبی نظام بھی کافی حد تک متاثر ہے۔ علاقہ کے سرپنچ الطاف نائیک نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سڑک نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات درپیش ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ سال 2018 میں محکمہ تعمیراتِ عامہ نے سی آر ایف سکیم کے تحت بیدا تابراچھڑی براستہ چھمبر بارہ کلو میٹر سڑک کا تعمیری کا شرو ع کیا تھاجو کہ چار برس میں محض بارہ سو میٹر ہی تعمیر ہو سکی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس سڑک کے تعمیر ہونے سے بھی عوام کی پریشانی کا ازالہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بار سڑک نہ ہونے کے بارے سرکار اور ضلع انتظامیہ کے نوٹس میں لایا مگر سرکار کی جانب سے غیر سنجیدگی کا ہی مظاہرہ کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ کناری کی عوام جو کہ حدِ متارکہ کے عین قریب بسے ہیں انہیں بھی سڑک کا نہ ہونا کافی پریشانی کا سبب ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ بیدار تا براچھڑی براستہ چھمبر سڑک کا تعمیری کام جلد شروع کیا جائے تاکہ کم سے کم چھمبر علاقہ کی عوام کو فائدہ ہو سکے۔