چھترگام بڈگام میں علی الصبح تصادم آرائی، نوید جٹ، ساتھی جاں بحق

 سرینگر//چاڈورہ کے کٹھ پورہ چھتر گام علاقے میں نماز فجر سے قبل جنگجوئوں اور فوج کے درمیان ہوئی جھڑپ میں لشکر کے کشمیر چیف نوید جٹ عرف ابو حنظلہ ساتھی سمیت جاں بحق ہوئے،جبکہ3اہلکار زخمی ہوئے،تاہم ایک جنگجو ملبے سے زندہ نکل کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ پولیس نے نوید کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ فورسز پر حملوں کے علاوہ سنیئر صحافی شجاعت بخاری کی ہلاکت میں بھی ملوث تھا۔اس دوران نواحی علاقوں کے علاوہ سرینگر اور پلوامہ کے متعدد علاقوں میںدفعتاً ہوئی ہڑتال کے بیچ سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے،جبکہ مہلوک جنگجوئوں کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔لشکر کمانڈر کے جان بحق ہونے کے بعد بڈگام میں انٹرنیٹ سروس اور ریل سروس کو معطل کیا گیا۔

خونین معرکہ آرائی

شہر سے15کلو میٹر دوری پر کٹھ پورہ چھترگام میںمنگل اور بدھ کی درمیانی رات  جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر 50 آر آرایس او جی اور سی آر پی ایف نے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ ذرائع کے مطابق علاقہ میں نماز فجر کی اذانیں جب گونجنے ہی والی تھیں کہ جنگجوئوں اور فورسز میں جھڑپ کا آغاز ہوا۔ جونہی  فورسز ایک مخصوص جگہ کی طرف پیش قدمی کررہے تھے کہ وہاں موجود جنگجوئوں نے ان پر فائرنگ کی۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں گولیو ں کی گن گرج سنائی دی ،اور لوگ گہری نیند سے بیدار ہوکر خوف و ہراس میں مبتلا ہوئے۔ذرائع کے مطابق جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی فورسزاہلکاروں کی اضافی کمک طلب کی گئی تاکہ جنگجوئوں کوفرار ہونے کا موقعہ نہ ملے۔گائوں کی طرف جانے والے تمام راستے بند کئے گئے اور علاقے کو چاروں طرف سے سخت گھیرے میں رکھا گیا۔ ذرائع کے مطابق طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس دوران فورسز نے رہائشی مکان کو بھی دھماکہ سے اُڑا دیا جبکہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین خونین معرکہ آرائی میں پولیس و فورسز کو انتہائی مطلوب لشکر آپریشنل کمانڈر نوید جٹ اور اسکا ساتھی جاں بحق ہو گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں جاں بحق جنگجوئوں سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا ہے ۔اس دوران ایک ویڈیو عام ہوگیا ،جس میں دکھایا گیا کہ جھڑپ کے مقام سے ملبے کے نیچے دبا ایک اور جنگجو کو زندہ نکلا گیا جس کے بعد وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔ 

پولیس کی وضاحت

پولیس ترجمان کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے کٹھ پورہ چھتر گام علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران  علاقے میں موجود جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ترجمان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں2جنگجوہلاک ہوئے۔جاں بحق جنگجوئوں میں سے ایک کی شناخت تنظیم لشکر طیبہ کے کمانڈر نوید جھاٹ عرف حنظلہ کے طور ہوئی ہے جو پولیس وفورسزپر حملوں ، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں پیش پیش تھا۔پولیس کے مطابق مہلوک جنگجو نوید جھٹ معروف صحافی شجاعت بخاری کے قتل میں بھی ملوث رہ چکاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ نوید جھاٹ عرف ہانزلہ پاکستان کے شہر ملتان میں پیدا ہوا اور اْس نے اجمل قصاب نامی شدت پسند گروپ کے ساتھ پاکستان کے ایک مدرسہ میں اسلحہ کی تربیت حاصل کی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق اکتوبر2012میں نوید جھاٹ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سرحد پار کرکے وادی کشمیر پہنچا۔نوید جٹھ کے خلاف سال 2012سے جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔ مئی2013میں نوید جٹھ نے ہی پلوامہ میں اے ایس آئی کا قتل کیا جبکہ اْس نے سیکورٹی فورسز پر کئی مرتبہ گرنیڈ حملے بھی کئے۔ اگست 2013میں مہلوک جنگجونے آونیرہ شوپیاں میں سی آر پی ایف اہلکار کا قتل کیا جبکہ جنوبی کشمیر میں بینک ڈاکہ زنی کی کئی وارداتوں میں بھی نوید جھاٹ پیش پیش تھا۔ مارچ 2014میں مہلوک جنگجونے کورٹ کمپلیکس پلوامہ میں حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ شوپیاں میں اپریل2014کو پیٹرولنگ پارٹی پر حملے میں بھی مہلوک جنگجو ہی ملوث تھا جس میں کئی عام شہری زخمی ہوئے تھے جن میں سے بعد میں پرزائڈنگ آفیسر ضیا الحق وانی جاں بحق ہوا۔ جون2014میں بونہ گام شوپیاں میں پولیس پارٹی پر حملے میں بھی نوید جھاٹ ملوث تھا جس میں کئی عام شہری اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ترجمان کے مطابق جون2014میں ہی پولیس نے نوید جٹھ کو گرفتار کیا تاہم فروری 2018میں مذکورہ جنگجو کو طبی معائنہ کیلئے صدر اسپتال سرینگر لے جایا گیا جس دوران اسپتال میں گولیوں کا تبادلہ ہوا اور نوید جٹھ نے راہِ فرار اختیار کی۔ صدر اسپتال سرینگر میں فائرنگ کے اس واقعے میں2 پولیس اہلکار ازجان ہوئے تھے۔نوید جٹھ کے خلاف تھانہ کوٹھی باغ سرینگر میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر51/2018کے تحت معروف صحافی شجاعت بخاری اور اْن کے دو محافظوں کی ہلاکت کے سلسلے میں کیس درج ہے اور اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق ثبوت و شواہد کے بنا پر نوید جٹھ اور اْس کے تین ساتھیوں کو اشتہاری ملزم بھی قرار دیا گیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔پولیس ترجمان کے مطابق عوام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ترجمان کے مطابق لوگوں سے گذارش کی جاتی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے۔

 فوج کا ردعمل

 فوج کی چنار کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل ائے کے بھٹ نے لشکر کمانڈرنوید کو عام جنگجو قرار دیا،تاہم انہوں نے کہا کہ نوئد جٹ سماجی میڈیا پر کافی متحرک تھا۔15ویں کور کے کمانڈر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا’’ چھترگام میں جھڑپ ہوئی،جہاں 2جنگجو ئوں کو ہلاک کیا گیا،اور ان میں سے ایک کی شناخت نوئد جٹھ عرف ابو حنزلہ کے طور پر ہوئی،اور وہ صدر اسپتال سے امسال فرار ہونے میں کامیاب ہوا تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ فوج کیلئے یہ  عام جنگجو تھا تاہم وہ سماجی میڈیا پر متحرک تھا۔انہوں نے کہا’’جس طرح اس کو ہلاک کیا گیا دیگر کمانڈروں کو بھی ہلاک کیا جائے گا‘‘۔

نوید کون تھا

لشکر جنگجو نوید عرف حنظلہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے ملتان کا رہائشی تھا اوروہ سبکدوش فوجی ڈرائیور کا بیٹاتھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حنظلہ اکتوبر2012میں شمالی کشمیر کے کیرن سیکٹر سے 6 دیگرجنگجوئوںکے ساتھ ریاست میں داخل ہوا تھا،اور جماعت الدعوۃ کے زیر اہتمام چلائے جا رہے مدرسوں میں تربیت حاصل کی تھی۔ ذرائع کے مطابق وہ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں پر ہوئے کئی حملوں میں ملوث رہا ہے ۔نویدجٹ عرف ابوحنظلہ کوسال 2014میں پولیس اورفورسزنے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران جنوبی ضلع کولگام کے بہی باغ علاقہ سے گرفتارکرلیاتھا،اورگزشتہ کچھ برسوں سے سینٹرل جیل سری نگرمیں بندرکھاگیاتھا۔ اس سال 6 فروری کو جنگجو نوید جاٹ عرف ابو حنظلہ سرینگر کے سنٹر ل جیل میں علیل ہوگئے تھے اور انہیں دیگر 6نظربندوں سمیت علاج و معالجہ کیلئے اسپتال لایا جارہا تھاجہاںجٹ عرف ابوحنظلہ گاڑی سے باہرآیااوراْس نے ایک پولیس اہلکارکی سروس رائفل چھین کرفائرنگ کردی اور جائے ورادت سے فرار ہونے کے بعد جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں عسکر ی سرگرمیوں میں مصروف تھا۔  ادھرپولیس ریکارڈ کے مطابق اکتوبر 2012میں نوید جھاٹ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سرحد پارکی اور وادی کشمیر پہنچا ۔ 
 

ملبے سے جنگجو زندہ بچ نکلا،ویڈ یو وائرل 

نیوز ڈیسک
 
سرینگر// وسطی ضلع بڈگام کے کٹھ پورہ چھتر گام علاقے میں جنگجوئوں اورفورسز کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں ایک جنگجو بچ نکلنے میں کامیاب ہوا ،جسکی ایک ویڈ یو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈ یو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں کا ایک ہجوم تباہ شدہ مکان کے ملبے سے ایک جنگجو ،جس کے ہاتھ میں اے کے47رائفل ہے ،زندہ نکال کر فلک شگاف نعرے بلند کررہا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ کٹھ پورہ چھتر گام علاقے میں جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان خونین معرکہ آرائی میںلشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر نوید جٹ ساتھی سمیت جاں بحق ہوا ،جسکی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ۔وائر ل ویڈیومیں نوجوان ا نکائونٹر مقام پر نمودار ہو تے ہیں ،جو اسلحہ سمیت جنگجو کو نعرے بازی کے بیچ اپنے ساتھ لیجاتے ہیں ۔مذکورہ ویڈ یو سوشل میڈیا اور دیگر پیغامی پلیٹ فارمز سے وائرل ہوا ۔پولیس کے افسر نے کہا ہے کہ وائرل ویڈ یو کی جانچ کی جارہی ہے ،تاہم آزاد ذرائع نے اس ویڈ یو کی تصدیق نہیں کی کہ آیا ہے کہ بڈگام انکائونٹر کی ہے یا نہیں ۔