سرینگر//سابق پی ڈی پی۔ بھاجپا حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ریاست جموں وکشمیر کا ہر ایک شعبہ متاثر ہوا جبکہ طبی شعبہ تباہی اور بربادی کے دہانے پر آپہنچا۔ 2008سے 2014کی نیشنل کانفرنس کی حکومت کے دوران ریاست بھر کے ہسپتالوں کو نئی جہت بخشی گئی اور تمام ڈسٹرکٹ ، سب سٹرکٹ ہسپتالوں کو متحرک اور کارگر بنایا گیا جس کی وجہ سے ہر ایک مریض کو شہر ریفر کرنے کے رجحان پر بہت حد تک قابو پایا جاسکا ۔ اس دوران بڑی بڑی سرجریاں ضلعی ہسپتالوں میں ہونے لگی لیکن بدقسمتی سے سابق پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے قیام کے بعد طبی شعبے کو آگے لے جانے کے بجائے ہسپتالوں میں ورک کلچر برح طرح متاثر ہوا اور ان طبی اداروں کو واپس اُسی پوزیشن پر پہنچایا گیا جہاں ہر ایک مریض کو شہر منتقل کیا جارہا ہے ۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر چودھری محمد رمضان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق پی ڈی پی بھاجپا حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ریاست کو کافی نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جنگی بنیادوں پر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال کپوارہ اور ہندوارہ میں زچگی کی ایمرجنسی سہولیات قائم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان سہولیات کا فائدہ کرناہ، مژھل، ٹنگدار، کرین، جمہ گنڈ اور چوکی بل اور درجنوں علاقوں کے مریض بھی اُٹھا سکتے ہیں۔ چودھری محمد رمضان نے کہا کہ اگر کپوارہ اور ہندوارہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی زچگی سہولیات میسر ہوتی تو لل دید میں ٹنگڈار کی حاملہ خاتون کیساتھ پیش آنے والا دلخراش حادثہ رونما نہ ہوا ہوتا۔