کپوارہ//موری کلاروس کی درد ذہ میں مبتلا خاتون کو ایمبولنس نہ ملنے کے نتیجے میں بچے کو سرراہ جنم دینے کے معاملہ نے اس وقت نیا مو ڈ لیا جب پرائمری ہلتھ سنٹر کلاروس میں تعینات ڈاکٹر کو نوکری سے بر طرف کیا گیا ۔مقامی لوگو ں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر ایسو سیشن بھی ڈاکٹر کو فوری طور نوکری پر بحال کرنے کے میدان میں آگئے ۔گزشتہ ہفتہ موری کلاروس کی درد ذہ میں مبتلا خاتون فا طمہ بیگم کو جب پرائمری ہلتھ سنٹر کلاروس لایا گیا تو وہاں ڈاکٹروں نے انہیں کپوارہ منتقل کیا تاہم لو احقین نے الزام لگایا تھا کہ ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر بلال احمد نے انہیں ایمبولنس فراہم نہیں کی جس کے نتیجے میں انہو ں نے بچے کو سرراہ جنم دیا جو پھر علاج نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہو گیا ۔لواحقین نے اس واقعہ سے متعلق سخت احتجاج کیا جس کے بعد چیف میڈیکل آفیسر نے ڈاکٹروں کی دو رکنی ٹیم جس میں ڈاکٹر محمد یوسف ماہر امراض خواتین اور ڈاکٹر فاروق کو تحقیقاتی آفیسر مقرر کیا اور انہیں دو روز میں اپنا رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔چیف میڈیکل آفیسر نے ڈاکٹروں کی ابتدائی رپورٹ ملنے کے ساتھ ہی مزکورہ ڈاکٹر کو نوکری سے بر طرف کرنے کے لئے ضلع ترقیاتی کمشنر جو ڈسٹرکٹ ہلتھ اینڈ سوسائٹی کے چیر مین بھی ہے سفارش کی جس کے بعد ڈاکٹر بلال کو نوکری سے بر طرف کیا گیا ۔ڈاکٹر بلال کی بر طرفی کے ساتھ ہی کلاروس کے لوگ اور ڈاکٹر ایسو سیشن کپوارہ نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مزکورہ ڈاکٹر کو فوری طور تعینات کیا جائے بصورت دیگر سوموار سے ضلع کے تمام چھو ٹے بڑے اسپتالو ں میں کام چھو ڑ ہڑتال کیا جائے گا ۔ایسو سیشن کے ضلع صدر ڈاکٹر اعجاز احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ ابھی ڈاکٹر کی دو رکنی تحقیقاتی ٹیم نے اپنا حتمی رپورٹ پیش نہیں کیا اور اس سے قبل ہی ڈاکٹر کو معطلی کے بجائے نوکری سے بر طرف کیا ۔انہو ں نے مطالبہ کیا واقعہ کی غیر جانبدانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے ۔