بانہال// سب ڈویژن بانہال کی تحصیل کھڑی کے منگت علاقے میں پرائمری ہیلتھ سینٹر منگت کی زیر تعمیر عمارت میں مبینہ طور غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے کے خلاف لوگوں نے گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے کئے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی سال سے زیر تعمیر اس ہسپتال عمارت کا سلیب ڈالا جارہا ہے لیکن بدقسمتی سے اس میں ٹینڈروں میں طے شدہ اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور محکمہ کے انجینئر مبینہ طور پر ٹھیکیداروں سے ہاتھ ملائے ہوئے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرے میں مقامی پنچ ، سابقہ سرپنچ اور معززین علاقہ موجود تھے۔ اس کے بعد مقامی پنچایت نے ایک قراردادبھی پاس کی جس میں ہسپتال کے کام میں مبینہ بے ضابطگیوں اور غیر معیاری میٹریل کے استعمال اور وہاں تعینات جونیئر انجینئر کی طرف سے لوگوں پر حملہ کی بات کہی گئی ہے اور اس کے ساتھ ایک تحریری شکایت بھی رکھی گئی ہے۔مقامی پنچ فاروق احمد، سابقہ سرپنچ گل محمد جان اور نسار احمد کھانڈے نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تعینات محکمہ تعمیرات عامہ کے ایک جونیئر انجینئر نے ان افراد پر حملہ کردیا جنہوں نے غیر معیاری میٹریل کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہسپتال کی سلیب میں مبینہ طور پر ریت کے بجائے ڈسٹ کا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے جونیئر انجینئر نے پہلے کہا تھا کہ وہاں پڑا میٹریل ہسپتال کی ٹائیل ورک میں کیا جائیگا لیکن اب مٹی سے آلود ہوئی اس ریت کو سلیب میں ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر انجینئرکی مبینہ زور زبردستی اور غیر معیاری میٹریل کے استعمال کے خلاف منگت پنچایت نے ایک ریزولیشن پاس کیا ہے اور اس کی کاپیاں ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام سمیت اعلی حکام کو بھیجی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر معاملہ حل نہ ہوا تو وہ بانہال میں ہائی وے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔اس سلسلے میں کوشش کے باوجود محکمہ تعمیرات عامہ کے ایگزیکٹیو انجینئر رام بن سے رابط ممکن نہیں ہو سکا۔