پہلے مرحلہ کے67اُمیدوار | عمومی اور سنگین نوعیت کے فوجداری مقدمات درج

عظمیٰ نیوزسروس

سرینگر// ماضی کی روایات برقرار رکھتے ہوئے سپریم کورٹ ہدایات کو پھلانگ کر سیاسی جماعتوںنے اس بار بھی جموںوکشمیر اسمبلی انتخابات میں ایسے امیدواروںکو منڈیٹ دینے میں بخل سے کام نہیں لیا ہے جوفوجداری مقدمات یاتو ملوث رہے ہیں یا ابھی بھی ان کے خلاف ایسے کیس زیر التوا ہیں۔18ستمبر کو پہلے مرحلہ کے تحت پولنگ کیلئے جانے والے24اسمبلی حلقوں کے 219امیدواروں میں سے 67امیدوار ایسے ہیںجو عمومی اور سنگین نوعیت کے مجرمانہ کیسوںکی ہسٹری رکھتے ہیں۔پہلے مرحلہ کے تحت219امیدواروںکی جانب سے دائر کئے گئے حلف ناموںکے مطابق 36امیدواروںنے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اظہار کیا ہے جو مجموعی شرح کا16فیصد بنتا ہے۔اسی طرح25امیدواروںنے اپنے خلاف سنگین نوعیت کے فوجداری مقدمات کا اعتراف کیا ہے جن کی شرح11فیصد بنتی ہے۔اس کے علاوہ 4امیدواروںنے اپنے خلاف اقدام قتل کے مقدمات کا اعتراف کیا ہے جبکہ2امیدواروںنے اپنے خلاف خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق کیسوںکا اعتراف کیا ہے جن میںسے ایک امیدوار نے اپنے خلاف عصمت ریزی کے کیس کا اعتراف کیا ہے۔اگر پارٹیوںکے حساب سے ایسے امیدواروںکا شمار کیاجائے تواعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ڈی کے 21امیدواروں سے 4(19فیصد)،نیشنل کانفرنس کے 18امیدواروں سے 4(22فیصد)،بی جے پی کے 16میں سے 1(6فیصد)،کانگریس کے 9 میں سے1(11فیصد)،ڈی پی اے پی کے7میںسے1(14فیصد)،غریب ڈیموکریٹک پارٹی کے1(100فیصد)، عام ا?دمی پارٹی کے 7میں سے 3(43فیصد)،جموںوکشمیر اپنی پارٹی کے13میں سے1(8فیصد)،جموںوکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی (بھیم )کے4میں سے1(25فیصد)،راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے3میں سے3(100فیصد)،بھیم سیناکے 1میں سے1(100فیصد)اور92ا?زاد امیدوارو ں میں سے15(16فیصد)امیدواروںنے اپنے حلف ناموں میں اپنے خلاف عمومی کرمنل کیسوں کا اعتراف کیا ہے۔اسی طرح جن امیدواروںنے اپنے حلف ناموں میں اپنے خلاف سنگین نوعیت کے فوجداری کیسوںکا اعترا ف کیا ہے ،ان میں پی ڈی پی کے 4(19فیصد)،نیشنل کانفرنس کے3(17فیصد)،بی جے پی کا 1(6فیصد)،ڈی پی اے پی کا ایک1(14فیصد)،عام آدمی پارٹی کے3امیدوار(43فیصد)،اپنی پارٹی کا 1(8فیصد)،جموںوکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی (بھیم )کا 1(25فیصد)،راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے 3میں سے3(100فیصد)، بھیم سینا کا 1امیدوار(100فیصد)اور7ا?زاد امیدوار(8فیصد)شامل ہیں۔مجرمانہ نوعیت کے کیسوںکو دیکھتے ہوئے5اسمبلی حلقے ریڈ الرٹ حلقوں میں آتے ہیں جن میں3یا اس سے زیادہ امیدواروںکے خلاف مجرمانہ کیس ہیں۔ان 5حلقوں میںکوکرناگ (ایس ٹی )،ڈوڈہ ،پلوامہ ،ڈورو اور بھدرواہ شامل ہیںجہاں بالترتیب5،4،4،3اور3مجرمانہ کیس رکھنے والے امیدوار میدان میں ہیں۔کوکرناگ(ایس ٹی) حلقہ میںنیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی ،اپنی پارٹی امیدواروںکے علاوہ 2آزاد امیدواروںنے اپنے خلاف مجرمانہ کیسوںکا اعتراف کیا ہے۔اسی طرح ڈوڈہ میں پی ڈی پی ،عام آدمی پارٹی ،ڈی پی اے پی امیدوارکے علاوہ ایک آزاد امیدوار نے اپنے خلاف مجرمانہ کیس کا عتراف کیا ہے۔پلوامہ میں پی ڈ ی پی ،راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی امیدواروں کے علاوہ 2آزاد امیدواروںنے اپنے خلاف مجرمانہ کیسزکا اعتراف کیا ہے۔ڈورو میں عام آدمی پارٹی،راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی امیدواروںکے علاوہ ایک آزاد امیدوار نے اپنے خلاف ایسے کیس کا اعتراف کیا ہے جبکہ بھدرواہ میں نیشنل کانفرنس امیدوار کے علاوہ 2آزاد امیدواروںنے اپنے خلاف مجرمانہ کیسوںکا اعتراف کیا ہے۔