عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //پولیس نے کولگام میں مجاز اتھارٹی سے قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعدملی ٹینٹوں کے زیر استعمال ایک رہائشی مکان کو ضبط کیا۔ اس کے علاوہ ملی ٹینٹ ریاض نائیکو کے رہائشی مکان کوخصوصی عدالت پلوامہ نے منسلک کیا۔کولگام میں پولیس نے ڈویژنل کمشنر کشمیرسے قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعد” ایک شخص ثنا اللہ میر ولدمحمد عبداللہ میر ساکن توریگام کے رہائشی مکان کو ضبط کر لیا ۔ مذکورہ گھر کو ایف آئی آر نمبر 10/2023 کے معاملے میں منسلک کیا گیا، جس میں تین سخت گیرملی ٹینٹوں کو بے اثر کیا گیا تھا۔ڈی ایس پی امن کمار ٹھاکر اور ایک فوجی اہلکار سوم ویر کی توریگام میں مذکورہ انکائونٹر کے دوران ہلاکت ہوئی تھی۔تفتیش سے یہ بات بلا شبہ ثابت ہوئی کہ مذکورہ مکان دہشت گردی، پناہ گاہوں اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ دریں اثنا اونتی پورہ پولیس نے آزاد احمد تیلی ولد اسد اللہ تیلی ساکن بیگ پورہ اونتی پورہ کی جائیداد کو مقدمہ ایف آئی آر نمبر میں منسلک کیا۔ایف آئی آر نمبر 58/2020 میںخصوصی جج پلوامہ کی عدالت کے حکم سے جائیداد ضبط کی گئی۔ مقدمہ کھلی عدالت میں چلایا گیا۔ مقدمہ آزاد احمد تیلی کے رہائشی مکان میں بیگ پورہ اونتی پورہ میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انسداد دہشت گردی آپریشن کے سلسلے میں درج کیا گیا تھا جس میں 2 ملی ٹینٹ ریاض احمد نائیکو عرف زبیر الاسلام ولد اسد اللہ نائیکو ساکن بیگ پورہ اور عادل احمد بٹ ولد حسن بٹ ساکن پنجرن پلوامہ مارے گئے تھے۔
ملزم آزاد احمد تیلی کو یکم جون 2020 کو فوری کیس میں 2 مارے گئے ملی ٹینٹوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ معزز عدالت کو مطمئن کرنے کے بعد اور استغاثہ کی طرف سے پیش کی گئی چارج شیٹ اور دیگر دستیاب ریکارڈ کا بغور جائزہ لینے کے بعد، معزز عدالت نے ملزم آزاد احمد تیلی کا رہائشی مکان جو 7 مرلہ سروے نمبر 2317 اراضی پر موجود ہے کو منسلک کر دیا۔ سیکشن 33 یو اے پی اے کے تحت اس قسم کا اٹیچمنٹ آرڈر جموں و کشمیر پولیس کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔ادھرپولیس نے بارہمولہ میں لشکر طیبہ/ٹی آر ایف کے 4 دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کیا۔ بارہمولہ پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے 52آر آر اور 53بٹالین سی آر پی ایف کے ساتھ نارادھیری ڈنگر پورہ جنکشن پر قائم ایک چوکی پر 2 مشکوک افراد کو گرفتار کیاجن کی شناخت حسن میر ولد رسول میر ساکن مران تنگواری چندوسہ اور مختار احمد خان ولد محمد افضل خان ساکن پنجواڑہ لاریڈورا چندوسہ کے طور پر ہوئی ۔ تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے 1 چائنیز پستول، 1 پستول میگزین، 12 زندہ رانڈ، 2 دستی بم اور دیگر اشتعال انگیز مواد برآمد ہوا۔اسی مناسبت سے تھانہ شیری میں مقدمہ ایف آئی آر نمبر 68/2023 درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔ دوران تفتیش اور ان کے انکشاف پر مزید دو افراد الطاف احمد راتھر ولد عبدالاحد راتھر ساکن کہور اور فاروق احمد نقیب ولد عبدالغفار نقیب ساکن کنزر کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران دونوں ملزمان نے دستی بم رکھنے کا اعتراف کیا۔ ان کے انکشاف پر دونوں ملزمان سے 02 دستی بم برآمد ہوئے اور بعد ازاں انہیں فوری کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔مزید تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ چاروں ملزمان ماضی میں دہشت گردی کے ساتھی مدثر احمد شیخ ولد ابرشید شیخ ساکن کنزر کے لیے کام کرتے تھے، جن کے خلاف اس وقت پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج ہے۔