پونچھ// وادی کشمیرکے پلوامہ ضلع میں سراپااحتجاج شہریوں پر بے تحاشہ طاقت کے استعمال پرسیاسی وسماجی تنظیموں نے اظہاربرہمی کیاہے۔یہاں جاری ایک پریس بیان میں جموں وکشمیرانصاف مومنٹ نے شہری ہلاکتوں کو غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعے کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ مومنٹ کے چیئر مین جاوید اقبال ریشی نے کشمیر میں جاری خون ریزی پر اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی پر سوال اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیئے کہ کشمیر میں بے گناہوں کے خون کی ہولی بندکی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالی ہو رہی ہے جس پر کشمیری قیادت کے ساتھ ساتھ عالمی برادری بھی خاموش تماشائی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قوم طاقت کے بل بوتے پر نہیں دبائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات چیت کو سب سے بہتر قرار دیا۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے مہلوک شہریوں کیلئے مغفرت اور پسماندگان کوصبرجمیل عطافرمانے کی دعافرمائی۔علاوہ ازیں پلوامہ میںشہری ہلاکتوں کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پونچھ یوتھ اینڈ اِنٹلیکچول فورم کے چیئرمین خواجہ اعجاز احمد مدنی نے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں فورسز کو خون کی ہولی کھیلنے کی کُھلی چھوٹ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں کشمیر میں قیمتی جانوں کا اتلاف ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح سے معصوم شہریوں کا خون اور اُن کی عظیم قُربانیوں کو کسی صورت میں فراموش نہیں کیا جائے گا۔اُنہوں نے نہتے لوگوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پورے خِطہ کے امن و سلامتی کے لئے فورسز ہمارے معصوم لوگوں کو پشت بہ دیوار نہیں کر سکتی ہیں اور نہ ہی روزمرہ کی بُنیاد پر ہمارے عزیزوں کا بہیمانہ قتل و غارت گری کو روک سکتی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اس طرح معصوم کشمیریوں کو قتل کرنا خون کرنے سے تشدد میں اضافہ ہی ہو گا جو کسی کے بھی حق میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فورسز کو کسی قانونی ضابطے کاکوئی پاس و لحاظ نہیں ہے۔ انہوں نے پلوامہ میں فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل ِعام پر زبردست غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کی کہ یہاں کے عوام کو ریاستی دہشت گردی سے بچانے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیر میں ناحق قتلِ عام کیا جارہا ہے۔علاوہ ازیں نوجوان سماجی کارکن فیض اکبر راٹھور نے پلوامہ سانحہ کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے کہا کہ فورسزکے عام شہریوں پر گولیاں برساناقابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ فورسز کو نرمی کے ساتھ پیش آنا چاہیئے نہ کہ شہریوںکو گولیوں نشانہ بنایاجائے۔انہوں نے کہا کہ فورسز کوسوچنا چاہیئے کہ جتنا زیادہ قتل عام ہوگا اتنے ہی حالات خراب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو دونوں ممالک کے اعلی سربراہان آپسی بات چیت سے حل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں کشیدگی اور وادی میں عام شہریوں کی ہلاکت سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک سے گزارش کی کہ وہ وادی میں امن قائم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیںتاکہ عام انسانوں کا قتل عام بند کیا جا سکے۔
پلوامہ شہری ہلاکتوں پر سیاسی و سماجی تنظیمیں برہم
