سرینگر // پریس کالونی سرینگر کار پارکنگ میں تبدیل ہو نے کے نتیجے میں ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کو پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ پریس کا لونی میں ایس ڈی اے کی کار پارکنگ میں ہورہے تعمیری کام کی وجہ سے یہاں پارکنگ کی سہولیت عارضی طور پر بند کردی گئی ہے ،تاہم پریس کالونی بھی اب کار پارکنگ میں تبدیل ہوگئی جسکی وجہ سے یہاں واقع ذرائع ابلاغ کے دفاتر میں کام کرنے والے فوٹو وویڈیو جرنلسٹوں اور رپورٹروں کو مسائل ومشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ وادی بھر سے تعلق رکھنے والے افراد اور مختلف تنظیمیں اپنے مسائل اور مطالبات کو لیکر آواز بلند کرنے کیلئے سرینگر میں پریس کالونی کا رخ کرتے ہیں ۔عوامی مشکلات اور احتجاج کو رپورٹ کرنے کیلئے ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد وہاں موجود ہوتے ہیں تاہم یہاں کھڑی کی گئی گاڑیوں کی بڑی تعداد سے پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے میں صحافیوں اورفوٹو جرنلسٹوںکوپریشانیوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔غیر قانونی طور پارک کی گئی گاڑیوں کی وجہ سے اخبارات سے وابستہ افراد اپنی گاڑیوں کو وہاں کھڑا کرنے سے بھی قاصر ہوتے ہیں ۔صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی گاڑیاں باہر کھڑا کرنی پڑتی ہیں جس پر انہیں کئی بار محکمہ ٹریفک کی طرف سے جرمانہ بھی ادا کرنا پڑا ہے ۔صحافیوں کا کہنا ہے کہ پریس کالونی سرینگر کے متصل تعمیر ہورہی کار پارکنگ کی وجہ سے وہاں گاڑیوں کو کھڑا کرنے پر پابندی ہے تاہم لوگ بنا کسی روک ٹوک کے گاڑیوں کو پریس کالونی کے بیچوں بیچ کھڑا کر دیتے ہیں جس سے نہ صرف عبور ومرور میں مشکلات پیش آتی ہیں بلکہ صحافیوں کوبھی اپنی گاڑیاں وہاں کھڑا کرنے کیلئے جگہ میسر نہ ہونے کے سبب پیشہ وارانہ کام انجام دینے میںمشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اخبارات سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی مرتبہ اس سلسلے میں محکمہ ٹریفک اور ایس ڈی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ پریس کالونی میں اپنے ایک ملازم کو تعینات کریں جو ان گاڑیوں کو روک سکے جو پریس کالونی میں غیر قانونی طور پارک کی جاتی ہیں۔اس دوران زیر تعمیر کار پارکنگ سے اٹھ رہاگرد و غبار بھی عام لوگوں کے ساتھ ساتھ دکاندروں اور صحافیوں کےلئے پریشانی کا باعث بنتا جارہاہے۔