گاندربل// پاندھ چھ گاندربل میں پستو ل بردار جنگجوئوں نے دن دھاڑے فورسز پر نزدیک سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2اہلکار ہلاک ہوئے۔جنگجو دونوں اہلکاروں کا اسلحہ بھی اڑا نے میں کامیاب ہوئے۔حملے کے فوراً بعد اس پورے علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی۔پولیس ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 37بٹالین سرحدی حفاظتی فورس( BSF) سے وابستہ اہلکار صورہ سے گاندربل سڑک 90فٹ پر ڈیوٹی پر مامور تھے جس کے دوران سہ پہر قریب ساڑھے 3بجے دو اہلکاروں نے شفٹ ختم ہونے کے پیش نظر کرالہ محلہ پاندچھ میں ایک دکاندار کے پاس گئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب وہ واپس جارہے تھے تو سڑک پر ہی کہیں سے دو موٹر سائیکلوں پر سوار جنگجو نمودار ہوئے اور انہوں نے دونوں اہلکاروں پر نزدیک سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میںوہ خون میں لت پت ہو کر وہیں گر پڑے۔جنگجوئوں نے دونوں اہلکاروں کی دو بندوقیں اڑا لیں اور وہاں سے فرار ہوگئے۔
اس موقعہ پر سڑک پر گاڑیاں بھی چل رہی تھیں اور لوگوں کی تھوری بہت آمد و رفت بھی تھی۔ جونہی فائرنگ کی آوازیں سنیں گئیں تو لوگ فرار ہوگئے۔ پولیس نے کہا کہ دونوں اہلکاروں پر حملہ کے بعد پولیس کو مطلع کیا گیا جس نے شدید زخمی دونوں اہلکاروں کو سکمز پہنچایا تاہم تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور دونوں اہلکاردم توڑ چکے تھے۔انکی شناخت کانسٹیبل ضیا الحق اور کانسٹیبل رانا منڈل کے طور پر ہوئی ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ صورہ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جب دونوں زخمی اہلکاروں کو صورہ لایا گیا تو وہ دم توڑ چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پر پستول سے فائرنگ کی گئی تھی اور ہتھیار بند جنگجو دونوں فورسز اہلکاروں کی دو رائفلیں بھی اڑانے میں کامیاب ہوئے۔واقعہ کے فوراً بعد فورسز کی بھاری تعداد علاقے میں پہنچ گئی اور اس نے کرالہ محلہ، ڈار محلہ، پاندچھ خاص اور نزدیکی بستیوں کو محاصرے میں لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی۔ جموں وکشمیر پولیس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا: 'سری نگر کے مضافاتی علاقہ پاندچھ میں موٹر سائیکل پر سوار دو سے تین جنگجوئوں نے ناکہ ڈیوٹی پر تعینات بی ایس ایف جوانوں پر فائرنگ کی۔ ایک جوان جاں بحق ہوا۔ دوسرے کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا'۔ جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل میں سرگرم جنگجوئوں کی تعداد 13 سے 14 ہے۔ ان کا کہنا تھا: 'وسطی کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کی تعداد 13 سے 14 ہے۔ سری نگر میں زیادہ نہیں ہیں۔ جب آتے ہیں تو ہمیں خبر مل جاتی ہے۔ جنگجوئوں کی تعداد تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی نیا لڑکا اس راستے پر چل پڑے۔ سال کے شروع میں جتنی تعداد تھی اس سے کم ہوچکی ہے۔ ابھی سرگرم جنگجوئوں کی تعداد 240 کے آس پاس ہے'۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ منگل کو ہی کنہ مزار نواکدل میں دن بھر کی معرکہ آرائی کے دوران حزب کمانڈر جنید صحرائی اور اسکا پلوامہ کا ساتھی طارق احمد جاں بحق ہوئے ۔