نئی دہلی//ملیشیا ہندوستان کے ساتھ پام آئل کے شعبہ میں جدید ترین تکنیکوں کو شیئر کرنے پر متفق ہوگیا ہے ۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور ملیشیا کی باغان ،صنعت اور اشیا کی وزی رمحترمہ جوریدا قمرالدین کے درمیان کل کریشی بھون میں میٹنگ ہوئی۔اس دوران مسٹر تومر نے ملیشیا سے پال آئل پلانٹیشن میں تعاون حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔پام آئل کی کھیتی کے لئے ملیشیا کے ساتھ ساجھے داری سے ،پام آئل ویلیو چین کی ترقی میں جدید ترین معلومات حاصل ہونے سے ہندوستان میں پام آئل پروڈیوسروں کو کافی مدد ملے گی۔مسٹر تومر نے محترمہ قمرالدین اور ان کے ساتھ آئے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور ملیشیا پام آئل تجارت میں اہم حصہ دار ہیں۔ ہندوستان پام آئل علاقے میں ملیشیا کے ساتھ تعاون کو اور مضبوط کرنا چاہتا ہے ،جس میں ہندوستان پام آئل کی کھیتی میں ملیشیا کے زبردست تجربی سے فائدہ حاصل کرسکتا ہے ۔انہوں نے تلہن پر ہندوستان کے قومی مشن پام آئل کی تقسیم کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے 26-2025 تک پام آئل کی کھیتی کے تحت 650000 ہیکٹیئر علاقہ لانے کا ہدف متعین کیا ہے ،جس کے لئے تقریباً دس کروڑ بیج اسپراؤٹس کی ضرورت ہوگی۔ملیشیا کے وزیر نے کہا کہ ان کی وزارت اور ملیشیا حکومت کو ہندوستان کے ساتھ پام آئل کے شعبہ میں جدید ترین تکنیک کو شیئر کرنے میں بہت خوشی ہوگی۔