مشتاق الاسلام
پلوامہ//کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی شاندار روایات کی یادیں تازہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ٹہاب علاقے میں مسلم برادری نے ایک کشمیری پنڈت خاتون چونی جی کے آخری رسوم ادا کرنے میں مدد کی جو بدھ کی شام فوت ہوگئی۔مقامی لوگوں کے مطابق یہ خبر جونہی علاقے میں پھیل گئی تو مقامی لوگوں میں رنج و غم کی لہر پھیل گئی اور جوق درجوق لوگ ڈاکٹر رمیش کمار کے گھر پہنچنے کیلئے شروع ہوگئے۔
اس دوران جمعرات بعد دوپہر مذکورہ خاتون کے آخری رسومات انجام دئے گئے جس میں مقامی مسلم برادری کی بھاری اکثریت شریک رہی۔مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ چونی جی انتہائی ملنسار خاتون تھیں اور ان کے بچھڑنے سے ٹہاب کا پورا علاقہ غمزدہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جب نامسائد حالات کے پیش نظرپنڈت برادری جموں چلی گئی لیکن شریمتی چونی جی سمیت یہاں مقیم 5 کنبوں نے اپنے ہی علاقے میں ٹھہرنے کو ترجیح دی ۔مقامی باشندے محمد یوسف میر کے مطابق چونی جی کا ایک بیٹا ڈاکٹر رمیش کمار پیشہ سے ڈاکٹر ہے اور جس طرح اس نے اپنی سروس کے دوران پیشہ وارانہ فرائض انجام دئے وہ شعبہ طب کے لئے ایک مثال ہے۔ادھرسابق سی ایم او اور پلوامہ کے معروف معالج ڈاکٹر رمیش کمار ملہ کی والدہ شریمتی چونی جی کے انتقال پرسابق انفارمیشن آفیسر اور بہار ادب شاہورہ کے صدر حمید اللہ شاہ اور ایگزیکٹو کونسل کے رکن عبدالرشید شاہوری نے ڈاکٹر رمیش کمار سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔