سرینگر// واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی کے خلاف گزشتہ11 دنوں سے تعمیراتی کاموں اور ٹینڈر نظام کے بائیکاٹ کے بیچ ٹھکیدار سنیچر کو سرینگر کی پرتاپ پارک میں خیمہ زن ہوئے اور علامتی بھوک ہڑتال شروع کی۔سرکار اور ٹھکیداروں کے درمیان مفاہمت میں تعطل کے بیچ ٹھکیداروں نے احتجاج کو مزید سخت کرتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کی۔انتظامیہ نے اگر چہ پرتاپ پارک کو مقفل کیا تھا تاہم کسی طرح تعمیراتی ٹھکیدار پرتاپ پارک میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے اور خیمہ زن ہو کر بھوک ہڑتال شروع کی۔علامتی بھوک ہڑتال میں بیسوں ٹھکیداروں نے شرکت کی،جس کے دوران سینٹرل کانٹیکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے لیڈروں نے خطاب کیا۔ بھوک ہڑتال میں ملازم اتحاد ایجیک(ق) کے سینئر لیڈروں فیاض شبنم،منظور احمد پانپوری،فاروق احمد خان،خورشید احمد کے علاوہ ایجیک(کشمیر) کے صدر اعجاز احمد خان اور سنیئر تریڈ یونین لیڈر عبدالقیوم نے بھی شرکت کی،جس کے دوران انہوں نے ٹھکیداروں کو یقین دہانی کرائی کہ ملازمین انکی پشت پر ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ٹھکیداروں سے خطاب کرتے ہوئے سینٹرل کانٹریکٹرس کاڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ ریاستی سرکار نے تازہ فرمان جاری کرتے ہوئے ٹھیکداروں کو ا’’ی بلنگ کے ذریعے رقومات فراہم کرنے کا نظام قائم کیا ہے جبکہ اس پیشہ کو دفن کرنے اور اس کی تابوت میں آ خری کیل لگانے کے مترادف ہے۔ٹھکیدار پہلے ہی واجبات کے بوجھ تلے دبے ہیں تاہم ان بلوں کو متعارف کر کے حکومت اور انتظامیہ ہمیشہ کیلئے اس پیشے اور پیشے سے وابستہ لوگوں کو نیست و نابود کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاست میں ای بلنگ‘‘ کا تجربہ اگر چہ اس بنیاد پر کیا جا رہا ہے کہ کورپشن پر قابو پایا جاسکیں تاہم اس کی وجہ سے ٹھیکداروں کو ہی سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پے گاا اور تعمیراتی کاموں کو بھی دھچکہ لگا۔ ڈار نے کہا کہ ریاست کی سیاسی اور موسمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے’ای بلنگ‘‘ کا تجربہ نہ کیا جائے کیونکہ ریاست کی صورتحال بگڑنے میں د یر نہیں لگتی ہے جبکہ موسمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مناسب نہیں ہے کہ جموں کشمیر میں اس مرحلے پر ای بلنگ شروع کی جائے۔انہوں نے کہا کہ تازہ ترین صورتحال سے اس بات کی عکاسی بھی ہوگی جو خدشات کارڈی نیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کو پیش کئے تھے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہی جنوبی کشمیر میں مسلسل5دنوں تک انٹرنیٹ سہولیات کو منقطع کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سرکاری خزانوں کے خالی ہونے سے کروڑںروپے کی واجب الادا بلیں بھی ٹریجریوں میں رکی پڑی ہیں جس کی وجہ سے ٹھیکیداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کا۔انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر فوری طور پر انکے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو وہ احتجاجی پروگرام کو نہ صرف وسعت دینگے،بلکہ اس میں تیزی بھی لائے گے۔بھوک ہڑتال میں کارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین حاجی محمد اکبر پال،نائب صدرحاجی محمد صدیق صوفی،چیف آرگنائزر حاجی ںذیر احمد زرگر،شیخ باغ کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ تصدق حسین لاوئے، ضلع صدور امتیاز احمد بٹ،نصیر احمد،محمد اقبال گنائی،مختار احمد ماگرے،طاہر احمداعجاز احمد،سجاد احمد،گلزار احمد،غلام رسول کھرادی کے علاوہ غلام رسول چرار شریف،پپو سنگھ،مشتاق احمد پرے،قوام الدین شلوتی،جاوید احمد زرگر،غلام احمد آخون،گریز،مظفر احمد،اشفاق احمد،محمد اشرف سمیت دیگر لوگوں نے شرکت کی۔