سرینگر//سرینگر میں دوسرے مرحلے میں جہاں مجموعی شرح3فیصد سے کم رہی اور دن بھر پولنگ مراکز میں خاموشی چھائی رہی جبکہ شہر کے3انتخابی وارڈوں،ٹنکی پورہ،چھتہ بل اور سید علی اکبر کے پولنگ مرکز میں دن بھر سناٹا رہا اور فورسز اور پولنگ عملہ ہی نظر آیا۔ شہر خاص میں ہڑتال کے بیچ وارڈ نمبر24چھتہ بل،وارڈ نمبر33ٹنکی پورہ اور وارڈ نمبر34سید علی اکبر میں بھی بدھ کو دیگر وارڈوں کی طرح ہی صبح6 بجے سے انتخابی عمل شروع ہوا،تاہم دیگر وارڈوں کے برعکس ان وارڈوں میں دن بھر پولنگ عملہ جہاں رائے دہندگان کے انتظار میں رہا۔مجموعی طور پر ان وارڈوں میں ووٹوں کی تعداد26ہزار875ہے،جس میں سے دن بھر انتظار کرنے کے بعد صرف16ووٹ ڈالے گئے۔انتظامیہ نے ان وارڈوں کیلئے11مقامات پر33پولنگ مراکز قائم کئے تھے،تاہم ان پولنگ مراکز پر صحرائی مناظر دیکھنے کو مل رہے تھے۔ہڑتال کے بیچ ان پولنگ مراکز کے ارد گرد سخت سیکورٹی کا انتظام کیا گیا تھااور سخت پوچھ تاچھ کے بعد ہی پولنگ مراکز کی طرف جانے کی اجازت دی جا رہی تھی۔ پولنگ مراکز میں اندر داخل ہوتے پولنگ عملے کو ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو میں مصروف پایا گیااور بیشتر عملہ دھوپ سیخ رہا تھا۔عملے سے وابستہ ایک ملازم نے بتایا کہ صبح سے کوئی بھی ووٹر مرکز میں نہیں آیااور نہ ہی کوئی امیدوار یا پولنگ ایجنٹ نظر آرہا ہے۔ چھتہ بل میں جہاں کوئی بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا،وہی سید علی اکبر اور ٹنکی پورہ میںآٹھ،آٹھ ووٹ ڈالے گئے۔ ان وارڈوں کے علاقوں میں مکمل ہڑتال کے بیچ چھوٹے بچے سڑکوں پر کرکٹ کھیل رہے تھے اور ایسا نظر آرہا تھا کہ سرد موسم کی طرح ہی لوگ بھی انتخابی ماحول سے بے پرواہ ہیں۔