کپوارہ//پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سر براہ محبوبہ مفتی کی جانب سے اپنے دودھ اور ٹافی کے افسوسناک بیان پر عوام سے معافی مانگنے پر عوامی اتحاد پارٹی کے سر براہ اور سابق ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے ہندوارہ میں اپنے تبصرہ کے دوران کہا کہ معافی مانگنے سے معصوم جانو ں کی تلافی نہیں ہو سکتی ہے جو ان کے دور اقتدار میں ہوئی ہیں تاہم ان کی معافی مانگنے سے ان سبھی لوگو ں کو پیغام ملنا چایئے جو کشمیریو ں کی حق خود ارادیت کو تو ڑنا چاہتے ہیں ۔انہو ں نے مرکز سے مخاطب ہو تے کہا کہ انہیں یہ بات سمجھنی چایئے کہ کشمیر میں جو کوئی بھی لوگو ں کے جذبات و خواہشات کے مخالف ہو گا انہیں آخر کار معافی مانگنے ہی پڑے گی اور اگر آج شیخ محمد عبد اللہ بھی زندہ ہوتے تو وہ بھی اپنی غلطی پر کشمیری لوگو ں سے معافی مانگتے ۔انجینئر رشید نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ محبوبہ مفتی کے ان کے تذلیل آمیز بیانات یا اقدامات کے لئے عوام سے معافی مانگنے پر مجبور ہونے سے دلی کی آنکھیں کھل جانی چایئے جن پر پردہ لگا ہوا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ کشمیر ی عوام کا اپنے کاز کے تئیں عزم اور ان کی زبردست قربانیا ں ہیں اور ان ہی قر بانیو ں نے محبوبہ مفتی کو اپنا غرور تو ڑ کر اپنی خطائو ں کے لئے مافی مانگنے پر مجبور کر دیا ہے تاہم ان کی معذرت خواہانہ الفاظ معصوم انسانی جانو ں کو واپس تو نہیں لاسکتے ہیں لیکن ان سے سیاست دانو ں ،وردی پوشو ں بالخصوص کشمیری پولیس اور ان کے آ فیسران اور دیگر ایجنسیو ں کو سبق لینا چایئے کہ جو شاہ سے زیادہ وفادار بنتے ہوئے کشمیریوں پر کئے جانے والے تشدد اور زیادتیو ں کو جواز بخشنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔انہو ں نے مزید کہا کہ اگر واقعی محبوبہ مفتی کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے تو انہو ں نے معافی مانگنے سے آگے بڑھ کر نام نہاد سلیف رو ل کی بات کر کے کشمیر مسئلہ کی حثیت کو کمزور کرنے کی کوئی کوشش نہ کرنے کا عزم کریں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے کے مطالبات کی حمایت کریں ۔