جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے راج بھون میںویشنودیوی شرائین بورڈکی خصوصی میٹنگ کی صدارت کی جس میں یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کئی اہم فیصلے لئے گئے۔ یہ میٹنگ 31؍ دسمبر 2021ء اور یکم جنوری 2022ء کی درمیانی رات کو ماتا ویشنودیوی بھون میں پیش آنے والے بھگدڑ کے واقعے کے پس منظر میں طلب کی گئی تھی۔میٹنگ میں جسٹس ( ریٹائرڈ) ڈاکٹر اشوک بھان، میجر جنرل ( ریٹائرڈ) پرمود کوہلی ، شرائین بورڈ ممبران ایس کے شرما، کے کے شرما ، کے بی کچرواور وِجے دھر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایس ایم وِی ڈی ایس بی رمیش کمار نے شرکت کی۔۔ لیفٹیننٹ گورنر، جوبورڈ کے چیئرمین بھی ہیں ،نے بھگدڑ کے واقعہ کے سبب بننے والے عوامل اور شرائین بورڈ کی اِنتظامیہ کی طرف سے اِس کے فوراً بعداُٹھائے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا۔ بورڈ نے واقعہ کے بعد شرائین بورڈ ، ضلعی اِنتظامیہ اور پولیس عملہ کی جانب سے فوری بچائو اور زخمیوں کو ککریال میںشرائین بورڈ ہسپتال میں بروقت منتقل کر نے کی قابل ستائش کوششوں کو سراہا۔بورڈ نے کہا کہ اِن کوششوں کے نتیجے میں کئی جانیں بچائی گئیں۔سی اِی او شرائین بورڈ نے بورڈ کو بریفنگ دی کہ35,000 یاتریوں کو 31؍ دسمبر 2021ء اور یکم جنوری 2022ء کویاترا کے لئے آگے بڑھنے کی اِجازت دی گئی جبکہ وَبائی بیماری کو مد نظر رکھتے ہوئے نیشنل گرین ٹریبونل کی ایک دِن میں 50,000 کی حد مقررکی گئی تھی۔بورڈ نے متاثرین کو معاوضے کی رقم جاری کرنے کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اِس افسوسناک اور المناک واقعے میں اَپنی جانیں گنوانے والے یاتریوں کے لواحقین کوپانچ، پانچ لاکھ روپے کی اِضافی رقم فراہم کرنے کا فیصلہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے پہلے ہی یکم جنوری کو 10لاکھ روپے کے ایکس گریشیا کا اعلان کیا تھا۔بورڈ نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شرائین بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ ڈائیورس فرنٹس پر فوری کارروائی کریں جن میں مؤثر ہجوم کا اِنتظام ، بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے ، بذریعہ آن لائن موڈ یاتراکی بُکنگ کو صد فیصد بنانا، پورے ٹریک بالخصوص بھون کے علاقے، بھون میں داخلی اور خارجی راستوں کو الگ کرنے کے منصوبوں پر کام کرنا شامل ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیکنالوجی کے مناسب اِستعمال،مؤثر ہجوم اور قطار کے اِنتظام کے لئے آر ایف آئی ڈی ٹریکنگ سسٹم قائم کرنے پر زور دیا۔اُنہوں نے تکنیکی ماہرین کو شامل کرنے اور ہجوم کے انتظام کے بہترین طریقوں کو اپنانے کا مشورہ دیا۔بورڈ نے سی اِی او کو ہدایت دی کہ بھون ائیریا کے ماسٹر پلان کو مرحلہ وار طریقے سے ٹائم لائن کے مطابق جلد اَز جلد لاگو کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کریں، تعمیراتی کام میںتیزی لانے اور یاتریوں کے لئے دُرگا بھون کی جلدتکمیل کا اعادہ بھی کیا۔تمام متوقع چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ماسٹر پلان کے مرحلہ دوم اور مرحلہ سوم میں مطلوبہ اِصلاحات کرنے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔بورڈ نے بھون اور کٹرا میں بڑی بھیڑکے لئے مزید رُکنے والے مقامات کی نشاندہی کرنے کے علاوہ قطار کے مؤثر اِنتظام کے لئے سسپنشن برج اور سکائی واک کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔بورڈ نے مطلوبہ بہتری لانے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا جو مستقبل میں اِس طرح کے حادثات سے محفوظ رکھنے کے لئے کئے جاسکتے ہیں۔بزرگ اور کمزور یاتریوں کے لئے کٹرا سے روپ وے کے اِمکانات تلاش کرنے پر بھی غوروخوض ہوا۔سی اِی او سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹوکن / گروپ نمبر سسٹم کو دوبارہ شروع کرنے پر غور کرے جو چھ برس پہلے بند کیا گیا تھا۔بورڈ نے مین بھون، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر اہم علاقوں میں فزیکل انفراسٹرکچر اور فائر سیفٹی کے سیفٹی آڈٹ کا جائزہ لینے کے لئے جلد مشق شروع کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ شرائین بورڈ کے ممبران ہدایات کے نفاذ اور کئے جانے والے کاموں کی نگرانی کریں گے۔ بھگدڑ میں جاں بحق ہوئے یاتریوں کے احترام میں دو منٹ کی خاموشی اِختیارکی گئی اور ان کے حق میں دعاکی گئی۔
وشنو دیوی بھگدڑ واقعہ | عوام 5 جنوری تک سامنے آئیں
نیوز ڈیسک
جموں//ڈویڑنل کمشنر جموںڈاکٹرراگھو لنگر نے ہفتہ کو ماتا ویشنو دیوی بھگدڑ کے واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں جس میں 12یاتریوں کی جان گئی تھی، نے ایک پبلک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ کوئی ثبوت یا حقائق پیش کرنا چاہتے ہیں وہ انکوائری کمیٹی کے سامنے آن لائن یا 5 جنوری تک ذاتی طور پر پیش ہو سکتے ہیں۔ کوئی بھی شخص جو مذکورہ واقعے سے متعلق کوئی حقائق، بیانات، الیکٹرانک شواہد وغیرہ پیش کرنا چاہتا ہے، وہ ای میل یا فون پراسے شیئر کر سکتے ہیں۔نوٹس میں کہا گیا"کوئی بھی شخص جو ذاتی طور پر ملاقات کرنا چاہتا ہے، مذکورہ انکوائری کمیٹی کے سامنے5جنوری کو صبح 11بجے سے دوپہر1 بجے کے درمیان دفتر ڈویژنل کمشنر، جموں، ریل ہیڈ کمپلیکس، پانامہ چوک میں ذاتی طور پر پیش ہوسکتا ہے۔
ویشنو دیوی یونیورسٹی بند | 13طلبا کی رپورٹ مثبت
یو این آئی
جموں// 13طلباء کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد ضلع انتظامیہ ریاسی نے ویشنو دیوی یونیورسٹی کو تا حکم ثانی بند رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنرچرندیپ سنگھ کی جانب سے جاری ایک حکم نامہ کے مطابق یونیورسٹی میں زیر تعلیم 13طالب علموں میں کورونا کی تشخیص کے بعد وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی خاطر اگلے احکامات تک یونیورسٹی کو فوری طورپر بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثرین کے رابطے میں آنے والے طلاب کو بھی الگ تھلگ رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ادھر چیف میڈیکل آفیسر ریاسی نے بتایا کہ 31 دسمبر اور یکم جنوری کو یونیورسٹی کیمپس میں زیر تعلیم طالب علموں کے ٹیسٹ کئے گئے جس دوران 13کی رپورٹ مثبت آئی۔