عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // گزشتہ روز جمعہ کے خطبے کے دوران مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی کے امام و خطیب مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی نے وندے ماترم سے متعلق کچھ سرکاری سرکولرز پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے احکامات مذہبی حساسیت اور آئینی آزادی کے حوالے سے مسلمانوں میں تشویش پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک سے محبت ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری ہے، تاہم کسی بھی شہری کو اس کے مذہبی عقیدے کے خلاف کوئی بات مسلط کرنا نہ آئین ہند کی روح کے مطابق ہے اور نہ ہی جمہوری اقدار سے ہم آہنگ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان کا آئین ہر فرد کو اپنے مذہب پر مکمل آزادی کے ساتھ عمل کرنے کی ضمانت دیتا ہے، ایسے میں ایسے احکامات جن میں وندے ماترم جیسے متنازع الفاظ کی لازمی ادائیگی کا ذکر ہو، عوامی سطح پر بے چینی کا باعث بنتے ہیں۔مفتی موصوف نے کہا کہ کچھ حلقوں کی جانب سے مسلمانوں پر بلاجواز تنقید کی جاتی ہے، حالانکہ آزادی سے لے کر آج تک مسلمان اس ملک کے وفادار شہری اور ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے طبقات میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی معاملات میں کسی نوعیت کی زبردستی نہ دینِ اسلام قبول کرتا ہے اور نہ ہی ہندوستانی دستور اس کی اجازت دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وندے ماترم کے بعض حصے عقیدہ توحید سے مطابقت نہیں رکھتے، اسی بنا پر معتبر علماء نے ابتدا سے ہی اس کی لازمی ادائیگی کے خلاف رائے ظاہر کی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شہری کو اس کے مذہبی عقیدے کے برخلاف کلمات یا نغمات پڑھنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی نے کہا کہ ہندوستان کی اصل خوبصورتی اس کا تنوع، مذہبی آزادی اور آئینی برابری ہے۔ ملک میں اتحاد و ہم آہنگی اسی وقت برقرار رہ سکتی ہے جب ہر طبقے اور ہر مذہب کے جذبات کا احترام کیا جائے۔انہوں نے انتظامیہ اور حکام سے اپیل کی کہ ایسے حساس معاملات میں سنجیدگی، آئینی ذمہ داری اور تمام طبقات کے جذبات کو پیش نظر رکھا جائے، تاکہ گنگا جمنی تہذیب اور بھائی چارے کا ماحول برقرار رہے۔