اگست میں پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو کیا تھا
نئی دہلی//ہندوستان نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اکتوبر کے وسط میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے کنکلیو میں شرکت کیلئے پاکستان کا دورہ کریں گے۔یہ اعلان وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کیا۔پاکستان کا دورہ کرنے والی آخری بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج تھیں۔ وہ دسمبر 2015 میں افغانستان سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے اسلام آباد گئی تھیں۔پاکستان 15 اور 16 اکتوبر کو SCO کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا، وزیر خارجہ ہمارے وفد کی قیادت ایس سی او سربراہی اجلاس میں کریں گے۔سربراہی اجلاس15اور 16اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ترجمان نے واضح کیا کہ وزیر خارجہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا سفر کر رہے ہیں۔اگست میں، پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیاہے۔جے شنکر کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسے نئی دہلی کی جانب سے ایک اہم فیصلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سینئروزیر کو بھیجنے کے فیصلے کو شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ ہندوستان کی وابستگی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو علاقائی سلامتی کے تعاون کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات اس وقت شدید تنا کا شکار ہوگئے جب ہندوستان کے جنگی طیاروں نے فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے جواب میں پاکستان کے بالاکوٹ کو نشانہ بنایا تھا۔5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر کے خصوصی اختیارات واپس لینے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد تعلقات مزید خراب ہوئے۔ہندوستان کا موقف رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے جبکہ اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ اس طرح کی مصروفیات کے لیے دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری اسلام آباد پر ہے۔ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کنکلیو گروپ بندی کا دوسرا اعلی ترین پلیٹ فارم ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کا سربراہی اجلاس گروپ بندی کا سب سے بڑا فورم ہے جس میں عام طور پر وزیر اعظم شرکت کرتے ہیں۔بھارت، چین، روس، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان پر مشتمل ایس سی او ایک بااثر اقتصادی اور سیکورٹی بلاک ہے جو بین الاقوامی تنظیموں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔بھارت گزشتہ سال ایس سی او کا سربراہ تھا۔ اس نے گزشتہ سال جولائی میں ورچوئل فارمیٹ میں ایس سی او سربراہی اجلاس کی میزبانی کی تھی۔ایس سی او کے ساتھ ہندوستان کی وابستگی 2005 میں ایک مبصر ملک کے طور پر شروع ہوئی تھی۔ یہ 2017 میں آستانہ سربراہی اجلاس میں ایس سی او کی مکمل رکن ریاست بن گئی۔ہندوستان نے SCO اور اس کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے (RATS) کے ساتھ اپنے سیکورٹی سے متعلق تعاون کو گہرا کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، جو خاص طور پر سیکورٹی اور دفاع سے متعلق مسائل سے نمٹتا ہے۔ایس سی او کی بنیاد 2001 میں روس، چین، کرغز جمہوریہ، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے شنگھائی میں ایک سربراہی اجلاس میں رکھی تھی۔پاکستان 2017 میں بھارت کے ساتھ اس کا مستقل رکن بنا۔