بلال فرقانی
سرینگر//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے حکومت پرزور دیا کہ محکمہ بجلی میں بطور یومیہ اُجرت کام کرنے والے ملازمین کے سبھی مطالبات کو حل کیا جائے۔ پارٹی دفتر چرچ لین میںپریس کانفرنس میں بخاری نے کہا کہ 24اپریل کو مجوزہ دورہ ِ جموں وکشمیر کے موقعہ پر وزیر اعظم کو چاہئے کہ ہز اروں ڈیلی ویجرز کے مسائل کو حل کرنیکا اعلان کریںجو اپنے حقوق کی حصولی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ بخاری نے انتظامی بے حسی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایک یا دو مہینے کے اندر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ڈیلی ویجروں کو مستقل کرنیکا مسئلہ حل نہ ہوا تو انکی جماعت بھی احتجاج کا حصہ ہوگی اور جب تلک مطالبات پورے نہیں ہوتے ڈیلی ویجروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے۔بخاری نے آنگن واڑی آشا کارکنوں اور ہیلتھ ورکرز کا مسئلہ اٹھایا جنہیں نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت تعینات کیا گیا ہے اور کہا کہ ان پر بھی فوری طور پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ الطاف بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر پہلی ایسی یونین ٹیرٹری ہے جہاں پر قانون داں ہی پی ڈی ڈی ڈیلی ویجروں اور دیگر کنٹریکچول ورکروں کا استحصال کر کے قانون توڑ رہے ہیں۔ بخاری نے کہاکہ ایک لاکھ کے قریب ڈیلی ویجرز ہیں ،جنہیں ابھی تک ریگولر آئزڈ نہیں کیاگیا اور اِن میں سے بہت سارے سبکدوش ہونے کے قریب ہیں۔ بخاری نے کہاکہ انسانی تکالیف پر سیاست کرنا انتہائی افسوس ناکم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ پٹن سے تعلق رکھنے والے مہلوک لائن مین کے لواحقین کو معاوضہ دیاجائے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ سبھی ڈیلی ویجرز جودوران ِ ڈیوٹی ہلاک ہوئے، کے گھر میں سے فی شخص کو نوکری دی جائے۔