وزارتی بنگلوں کے غیر مجاز قبضہ کے معاملات | عدالت عالیہ میںاگلی سماعت18فروری کو ہوگی

 جموں//راجیش بندل اور جسٹس سنجے دھر پر مشتمل جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق وزراء اور دیگر سیاسی افراد کے قبضہ میں 72سرکاری بنگلوں کے کرایہ ، بجلی اور پانی کے بقایا جات کی بازیابی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عدالت کو آگاہ کریں ۔ ڈویژن بینچ نے حکومت کو یہ بھی ہدایت کی کہ اگلی تاریخ سے پہلے ایسے قواعد و ضوابط کی نشاندہی کریں جس کے تحت سرکاری ملازمین سمیت 72 غیر مجاز قابضین کو سرکاری اخراجات پریہ سہولت فراہم کی گی ہیں جب کہ یہ قابض افراد کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھتے ہیں۔ ڈویژن بینچ نے رجسٹری کو ہدایت کی کہ وہ تمام رٹ پٹیشنز کی فہرست بنائیں جن کی اگلی سماعت یعنی 18 فروری 2021 کو  رکھی گئی ہے ۔ڈویژن بینچ کو بتایا گیا کہ بہت جلد سیکورٹی ریویو کمیٹی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ کرنے جارہی ہے جس دوران 72 غیر مجاز مقیم افرادسمیت محفوظ افراد کی سیکورٹی کاجائزہ لیاجائے گا اور  جن کی سیکورٹی کو گھٹایا جائے گا ، ان کے خلاف معقول کارروائی کی جائے گی اور ان سے سرکاری رہائش بھی چھین لی جائے گی۔ اس مفاد عامہ کی عرضی میں ایڈوکیٹ شیخ شکیل پیش ہوئے جبکہ اے جی پیز بی اے ڈار اور عاصم ساہنی حکومت جموں و کشمیر کے سینئر ایڈوکیٹ ایم آئی قادری بھی پیش ہوئے۔