سرینگر// وادی میں کورونا وائرس کے گراف میں تنزلی اور بندشوں کو ہٹانے کیساتھ ہی ایک بار پھر سیاحتی سرگرمیوں نے رفتار پکڑ لی ہے۔ڈائریکٹر ٹوارزم ڈاکٹر جی این ایتو کا کہنا ہے کہ کویڈ صورتحال میں بہتری کے چلتے روزانہ کی بنیادوں پر1200کے قریب سیلانی وادی وارد ہورہے ہیں اور اگر صورتحال یہی رہی تو سیلانیوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ موسم سرما میں روایت کے برعکس سیلانیوں کی غیر معمولی آمد کے نتیجے میں2برسوں کے بعد وادی کی سیاحتی صنعت پھر پٹری پر آنے لگی تھی تاہم اپریل میں کورونا کی دوسری لہر میں تیزی کے ساتھ ہی سیلانیوں کی وادی آمد بند ہوگئی۔ اب جبکہ کویڈ صورتحال میں بہتری آئی ہے،اور روزانہ کی بنیادوں پر کورنا مثبت کیسوں کی تعداد ملکی سطح پر کم ہوگئی ہے ،غیر مقامی سیلانیوں نے ایک بار پھر وادی کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ ڈائریکٹر ٹورزم ڈاکٹر جی این ایتو کا کہنا ہے کہ انہیں آنے والے دنوں میں سیاحتی صنعت میں بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت وادی میں روزانہ کی بنیاد پر قریب 1200کے قریب سیاح آرہے ہیں جو اس بات کی نوید ہے کہ آئندہ دنوں میں ان کی تعداد میں اچھا اخاصا اضافہ ہو گا۔ ڈاکٹر ایتو کا کہنا تھا’’ بیرون ریاستوں میں جوں جوں کویڈ کی صورتحال میں بہتری ہوگی،وادی میں سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا‘‘۔ انکا کہنا تھا کہ وادی کے شکارا والے، ٹیکسی والے، ہوٹل ملازمین،ہاوس بوٹ مالکان و ملازمین اور سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے والے قریب 90فیصد کی ٹیکہ کاری مکمل ہوگئی ہے اور آئندہ کچھ عرصہ کے بعد سو فیصد ٹیکہ کاری مکمل ہوگی۔ناظم سیاحت کا کہنا تھا کہ فی الوقت حکام اور انتظامیہ سیلانیوں تک یہ پیغام پہنچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ وادی کورونا صورتحال کے بیچ سیاحت کیلئے محفوظ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کویڈ ضوابط کا سیلانیوں کو سختی سے عمل کرنا چاہیے،اور محکمہ اس وقت ٹیکہ کاری اور دیگر معیاری عملیاتی طریقہ کار عملانے پر کام کر رہی ہے۔ ہوٹلرس کلب کے سربراہ مشتاق احمد چایہ نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے ایام میں سیلانیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا’’ اگر کویڈ کی تیسری لہر نے زیادہ اثرات مرتب نہیں کئے اور یہ لہر نہیں آئے گی تو وادی میں اچھا اور بہتر سیاحتی سیزن ہوگا‘‘۔