بلال فرقانی
سری نگر//وادی میںسمارٹ میٹروں کی تنصیب کے بعدکشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن نے مالی سال 2024-25کے دوران آمدنی میں28فیصد اضافے اور توانائی میں5فیصد بچت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔نومبر 2024 تک کے اعداد و شمار کے مطابق کارپوریشن کی کل آمدنی میں 28.19فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جب کہ توانائی کی کھپت میں کمی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔کارپوریشن کی کل آمدنی 1357.63 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو مالی سال 2023-24 کے اسی عرصے میں 1059.08 کروڑ روپے سے 28.19 فیصد زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ گھریلو صارفین کے زمرے میں دیکھا گیا، جہاں آمدنی میں 38.60فیصد کا اضافہ ہوا، جو 532.72 کروڑ روپے سے بڑھ کر 738.33 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ توانائی کی کھپت میں کمی کے باوجود گھریلو بلنگ کی بہتر وصولی اور صارفین کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔کمرشل اورعام صارفین نے بھی آمدنی میں اہم کردار ادا کیا، جس میں 16.94فیصد کا اضافہ ہوا، اور یہ 179.55 کروڑ روپے سے بڑھ کر 209.97 کروڑ روپے تک پہنچا ہے۔صنعتی شعبے کی آمدنی میں 9.83فیصد کا اضافہ ہوا، جو 132.73 کروڑ روپے سے بڑھ کر 145.79 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ سرکاری اداروں اور دیگر زمرے میں 23.11فیصد کا اضافہ ہوا، جس سے آمدنی 214.08 کروڑ روپے سے بڑھ کر 263.55 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔توانائی کی کھپت میں کمی اور آمدنی میں اضافے کے ان اثرات کو واضح طور پر سال بہ سال کے ترقیاتی اعداد و شمار میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اپریل سے نومبر 2024 کے دوران محکمہ بجلی نے 1357.63 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی، جو کہ 2023-24کے اسی عرصے میں 1059.08 کروڑ روپے سے 28.19 فیصد زیادہ ہے۔ اس دوران رواں مالی سال میں کم توانائی کا استعمال کیا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق، اپریل تا نومبر 2024 کے دوران توانائی کی کھپت میں 5.26فیصد کی کمی آئی ۔ توانائی کی کھپت 2023-24میں اسی مدت کے دوران 6495 ملین یونٹس (ایم یو) سے کم ہو کر 2024-25میں 6154 ایم یوتک پہنچ گئی ہے۔اس کا ایک اہم پہلو ایگریگیٹ ٹیکنیکل اینڈ کمرشل (اے ٹی اینڈ سی) نقصانات میں نمایاں کمی ہے۔محکمہ کے نقصانات کو مالی سال 2023-24میں 59.92فیصد سے کم کر کے 2024-25میں 46.11فیصد تک لایا گیا ہے۔محکمہ بجلی کی چیف انجینئر ڈسٹری بیوشن عاقب وحید دیوا کا کہنا ہے کہ تمام شعبوں میں اس نمایاں آمدنی کے اضافے سے کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کے توانائی کی ترسیل کی خدمات کو مزید بہتر بنانے اور آمدنی کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کی عکاسی ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس بڑھتی ہوئی آمدنی سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ کشمیر بھر میں صارفین کیلئے زیادہ مستحکم توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ نے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کے ذریعے تکنیکی نقصانات اور بجلی چوری اور بلنگ کی بے قاعدگیوں کے خلاف اقدامات کے ذریعے کمرشل نقصانات میں کمی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے نقصانات میں کمی کی یہ کامیابی کشمیر کے مجموعی پاور منظر نامے پر مثبت اثر ڈالے گی، جس سے صارفین کو بہتر توانائی کی فراہمی اور اس کی پائیداری یقینی بنے گی۔ اس کامیابی سے توانائی کے شعبے کو مزید پائیدار بنانے میں مدد ملے گی، اضافی پاور جنریشن کی ضرورت کو کم کیا جائے گا اور ماحولیاتی اثرات کو بھی کم کیا جائے گا۔