سرینگر //جوڈوں کی سوزش کے عالمی دن کے موقع پر وادی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ آرترائٹس بیماری سے ہونے والی عضو کی علیحدگی سے بروقت علاج سے بچایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڈوں کی سوزش سے ہونے والی بیماریوں اور دستیاب علاج کی جانکاری کے پھیلائو سے ہی آرترائٹس بیماری کو قابو کیا جاسکتا ہے اور اسلئے لوگوں کو اس کا علاج بروقت کرنا چاہئے۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 12اکتوبر کو آرتھرائٹس کا عالمی دن بنانے کا اعلان کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے امسال ’’دیر مت کرو، آج ہی رابطہ ‘‘کے موضوع کا انتخاب کیا ہے ۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں شعبہ رہیمٹولوجی کے سربراہ ڈاکٹر فیاض احمد صوفی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ پچھلے 10سال کے دوران کشمیر میں آرتھرائٹس کے مریض ، اس بیماری کو ہلکے میں لیتے تھے لیکن لوگوں کی جانکاری میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ آرترائٹس مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے‘‘۔ڈاکٹر فیاض نے بتایا ’’کشمیر میں صرف سکمز صورہ میں شعبہ رہیمٹولوجی قائم ہے اور یہاںہر سال ہزاروں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے‘‘۔شعبہ روہیوٹولوجی کے سربراہ نے بتایا کہ شعبہ میں ہر روز 100مریضوں کا علاج ہوتا ہے جن میں 70مریض آرتھرائٹس کے مختلف اقسام کے شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرتھرائٹس سے لوگ مختلف بیماریوں کے شکار ہوتے ہیں جن میں گردوں کو نقصان پہنچنا،شوگر اور دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر فیاض صوفی نے بتایا کہ ایک سال کے دوران 20 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا جن میں 14 ہزار سے زائد افراد آرتھرائٹس بیماری کے مختلف اقسام میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرتھراٹس بیماریوں میں لوگوں کو سب سے زیادہ Rhuematiod Arthritis اورGoutسے ہونے والے آرتھرائٹس سے لوگوں کو زبردست نقصان پہنچاتا ہے۔ ڈاکٹر فیاض نے بتایا کہArthrits Rhuematiod میں جوڈوں کو نقصان پہنچتا ہے اور اس وجہ سے مریضوں کے جسم کے مختلف اعضا کاٹنے پڑتے ہیں۔ڈاکٹر فیاض کا کہنا تھا کہ Goutسے ہونے والے آرتھرائٹس سے نہ صرف آر تھرائٹس ہوتا ہے بلکہ یہ گردے اور دیگر عضو کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ڈاکٹر فیاض صوفی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جوڈوں میں درد اور سوزش کی شکایت کے بعد جلدی ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے کیونکہ اس سال کے موضوع کا مقصد ہی لوگوں کو آرتھرائٹس کا جلد علاج کرانے کے فوائد کے بارے میں جانکاری دینا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ آرتھرائٹس یا جوڈوکی سوزش کی بیماری سے مریض کے جسم کے تمام جوڈوں میں درد پیدا ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ یہ بیماری شدت اختیار کرتی چلی جاتی ہے۔