پٹنہ// این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جے ڈی یو نے پیر کو بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کو لے کر اپنی خاموشی توڑی ۔ نتیش کمار نے پیر کو کہا ہم گزشتہ 10 سال سے بہار کے لئے خصوصی ریاست کے درجہ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اس معاملے کو چھوڑیں گے نہیں۔ کچھ لوگوں نے اس کا مطلب یہ نکالا کہ ہم اس معاملے پر خاموش ہیں لیکن ہم ہر روز اس کے بارے میں بات نہیںکرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر ہندوستانی عوامی مورچہ کے نریندر سنگھ وزیر اعلی نتیش کمار کی موجودگی میں جے ڈی یو میں شامل ہوئے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے مانا تھا کہ مرکزی حکومت اور بی جے پی کی اقلیتی مخالف خاص طور پرمسلم مخالف تصویربہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ پاسوان اتوار کو پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے بارے میں ایک بھرم پھیلایا گیا کہ یہ اقلیتی مخالف اور مسلم مخالف حکومت ہے۔ حکومت کو اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرنے کی قطع ضرورت نہ ہو لیکن اپنے بارے میں بنے خیال کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کونرمی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔جب ان سے مرکزی وزیر گری راج سنگھ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ان بیانات کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ عید نہیں منانے کی بات کرتے ہیں تب پاسوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آئین میرا مذہب ہے اور آئین سوشل جسٹس اور سیکولرزم کے مطابق ہیں لیکن کچھ لوگ ایسا بولتے ہیں اس لیے میں نے کہاخیال کو ٹھیک کیا جائے۔ بی جے پی کے لوگوں کو اس موضوع پر ویچارمنتھن کرنا ہوگا۔وہیں بہار اور اتر پردیش کے ضمنی انتخاب کے بارے میں پاسوان نے جہاں بہار میں ہم آہنگی کو ایک سب سے بڑی وجہ مانا ۔