سرینگر// 15اگست سے ایک روز قبل جنگجوئوں نے سرینگر کے مضافاتی علاقے گلشن نگرنوگام میں پولیس پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی،جس کے نتیجے میں 2اہلکار جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا۔پولیس نے کہا کہ حملہ واروں کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہ جیش محمد سے تعلق رکھتے ہیں۔پولیس نے بتایا کہ جنگجوئوںنے جمعہ کی صبح قریب ساڑھے 9بجے سری نگر کے گلشن نگر نوگام بائی پاس کے علاقے میں پولیس اور ایس ایس بی کی ایک ناکہ پارٹی پر حملہ کیا ۔ جنگجو نا معلوم سمت سے نمودار ہوئے اور انہوں نے آئی آر پی 20بٹالین کی پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جو علاقے میں 15اگست کی آمد کے پیش نظر تعینات کی گئی تھی ۔ جنگجوئوں کے حملے سے3 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ تینوں زخمیوں کو صدر اسپتال منتقل کردیا گیا ، تاہم دو نے راستے میں ہی دم توڑ دیا،جبکہ تیسر اسپتال میں زیر علاج ہے جس کی حالت مستحکم بتائی گئی ۔ جنگجوئوں کے حملے میں جو زخمی اہلکار دم توڑ بیٹھے ان میں اشفاق احمد( گولیاں چھاتی کے دائیں جانب اور ٹانگ) اور فیاض احمد ( گولی دائیں ران) شامل ہیں جبکہ سلیکشن گریڈ کانسٹیبل محمد اشرف (گولی دائیں ہاتھ کو لگی) کی حالت مستحکم ہے۔حملے کے فوراً بعدکشمیر زون پولیس نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پرٹویٹ کیا’’نوگام بائی پاس کے قریب پولیس پارٹی پر جنگجووں نے اندھا دھند فائرنگ کردی، 3 پولیس اہلکار زخمی، انہیں علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو دم توڑ گئے، علاقہ کو گھیرے میں لیا گیا۔ پولیس اور فورسز نے علاقے کی جانب اضافی کمک روانہ کی اور پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا،جبکہ مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی۔تاہم تب تک جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔بائی پاس پر فائرنگ کے نتیجے میں اس مصروف ترین شاہراہ پر کافی دیر تک گاڑیوں کی آوجاہی کا سلسلہ رک گیا۔ نوگام بائی پاس پر حملے کے بعد اس علاقے میں خوف اور کشیدگی کا ماحول رہا،جبکہ پولیس اور فورسز کے اعلیٰ افسران نے جائے وقع کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ جائے وقوع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ اس حملے میں جیش محمد کا ہاتھ ہے،اور اس کی شناخت ہورہی ہے۔ وجے کمار نے نامہ نگاروں کوبتایا’’ ہمیں بہت ساری معلومات حاصل ہوئی ہیں، ہمیں یہ بھی معلومات حاصل ہوئی تھی کہ جنگجو کسی بھی علاقے میں حملہ کرسکتے ہیں،اورپولیس چوکس تھی‘‘۔آئی جی کشمیر نے بتایا کہ ’’ایک جنگجوپیچھے چھپا ہوا تھا اور اس نے فائرنگ شروع کردی،اور ہم نے اس کی شناخت کی ہے، اس کا تعلق جیش محمد تنظیم کے ساتھ ہے،ہم انکا خاتمہ بہت جلد کریں گے‘‘۔انہوں نے کہاعلاقے میں لوگوں کی نقل و حرکت تھی یہی وجہ ہے کہ پولیس اہلکار فائر نہیں کرسکے کیونکہ اس میںشہری ہلاکتوں کا خدشہ ہے ۔