سرینگر//انجمن فروغِ علم و ادب سرینگر کے اہتمام سے صدر دفتر کیپٹل سنٹر نوشہرہ میں استقبالِ رمضان کے سلسلہ میں نعتیہ مشاعرہ کی مجلس منعقد ہوئی جس میں کئی مقتدر شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر ایک نعتیہ مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں شعراء حضرات نے ہدیہ بحضورِ سرورِ کائنات ﷺ پیش کیا۔تقریب میں سلطان الحق شہیدی اور ظریف احمد ظریف بالترتیب صدرِ مجلس اور مہمانِ خصوصی کے طور شامل ہوئے جبکہ معروف شاعر و ادیب بشیر چراغ اور ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی سربراہ اقبال انسٹیچوٹ یونیورسٹی آف کشمیر مہمانانِ ذی وقار تھے۔خطبہ استقبالیہ انجمن کے صدر مرزا بشیر احمد بیگ شاکر نے پیش کیا جبکہ انجمن کے سیکریٹری صوفی علی محمد نے کی تقریب کے مقاصد بیان کئے۔ انہوں نے انجمن کے اہداف کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی پود کو اپنی تاریخ،تہذیب، تمدن، ثقافت اور وراثت سے روشناس کرانا موجودہ حالات اور وقت کی اولین اور اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر سرکردہ شاعر اور ادیب ظریف احمد ظریف نے انجمن کے زعماء پر زور دیا کہ وہ علم و ادب کے فروغ کے سلسلے میں جدید اور نئے وسائل کو بروے کار لائیں جن میں ویب سائٹ کی تشکیل بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی نے کہا کہ وہ پہلی بار اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ کسی ادبی انجمن کی جانب سے استقبالِ رمضان کا اہتمام کیا گیا ہو۔ اپنی تقریر میں ڈاکٹر سید الرحمان شمس نے تقریب کے انعقاد کے لئے انجمن فروغِ علم و ادب کے ذمہ داران کو مبارکباد دی۔ صدارتی خطبے میں سلطان الحق شہیدی نے ایسی تقاریب کی افادیت بیان کی اور اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو ایسی تقا ریب کا حصہ بنا یا جانا چاہیے ۔انجمن کی طرف سے جاوید ماٹجی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل نعتیہ مشاعرہ کی صدارت معروف شاعر اور مترجم سلطان الحق شہیدی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض شہباز ہاکباری نے انجام دئے۔مشاعرے میں انجمن فروغِ علم و ادب کے صدر مرزا بشیر احمد شاکر، ظریف احمد ظریف، بشیر چراغ، سید مسعود شاداب، میر شبیراحمد اور شہباز ہاکباری نے اپنا اپنا کلام سنایا، جبکہ انجمن کے عہدیداران حاجی عبد الاحد راتھر، حاجی الطاف احمد زرگر، شبیر احمد ماٹجی، حاجی بشیر احمد بٹ، شیخ مظفر احمد اوردیگر لوگ تقریب میں شریک ہوئے۔