سرینگر //نرسوں کے عالمی دن کے موقعے پر جی ایم سی سرینگر سے منسلک اسپتالوں اور جے وی سی بمنہ کی نرسوں نے اپنی 20سالہ پرانی مانگ کو لیکر عالمی یوم نرس بطور ’’بلیک ڈے‘‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نرسنگ ایسوی ایشن کشمیر کا کہنا ہے کہ ریاستی سرکار نے اگر بہت جلد انکی مانگوں کو تسلیم نہیں کیا تو وہ کام چھوڑ ہڑتال کرنے پر مجبور ہونگی۔ کشمیرنر نسنگ ایسوسی ایشن کی صدر پروین خان نے بتایا کہ جی ایم سی سرینگر سے منسلک اسپتالوں میں پچھلے 20سال میں کافی تبدیلی آئی ہے اور مختلف اسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں کافی اضافہ کیا گیا مگر نرسوں کی اسامیوں کی تعداد صرف اتنی ہے جتنی 20سال قبل تھی کیونکہ خالی اسامیوں کو پر نہیں کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نرسوں کے سینئر پوسٹوں پر ڈاکٹروں نے قبضہ کیا ہے جبکہ سنیٹری انسپکٹر کا کام آر ایم او سنیٹیشن کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نرسنگ شعبے میں کام کرنے والے افراد میں 99فیصد تعداد خواتین کی ہے اور اسلئے ہمیں دباکے رکھا گیا ہے اور پچھلے 20سال سے نرسوں کے حق پر شب خون مارا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرسوں کی تنخواہوں میں موجود تفاوت ختم ہونی چاہئے۔پروین خان نے بتایا کہ ہم نے حکومت کی اس سردمہری کے خلاف عالمی یوم نرس کو بطور بلیک ڈے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔