اشرف چراغ
کپوارہ//نالہ ماور میں آئے روز معدنیات نکالنے کی وجہ سے اس کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے جس پر مقامی لوگو ں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فوری طور اس نالہ سے غیر قانونی طور معدنیات نکالنے پر مکمل طور پابندی عائد نہیں کی گئی تو وہ دن دور نہیں ، جب اس نالہ کا وجود ہی مٹ جائے گا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ علاقہ ماور کا نام نالہ ماور سے منسوب ہے اور اس نالہ کا منبع کاجی ناگ ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ یہ نالہ ستہ کول ناگ اور دیگر نالوں سے ایک بل کھاتی ندی کی شکل اختیار کرتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے یہ بھی بتایا کہ کاجی ناگ اور ستہ کول ناگ کا پانی چھوٹی چھوٹی پہا ڑیو ں جن کو ویچھ تھونگ کے نام سے جانتے ہیں اور ان پہا ڑیو ں پر ایک چشمہ ہے جس کا زیادہ تر پانی کرناہ کی طرف جاتا ہے اور اس کو کاجی ناگ کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان دونو ں چشمو ں کی جوئیں مل کر نالہ ماور کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔علاقہ ماور کے ایک سرکردہ دانشور رشید جوہر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نالہ ماور کا ماضی بہت ہی تابناک تھا کیونکہ موسم بہار میں جب اس نالہ کے پانی میں اضافہ ہوتا تھا تو اس نالہ کا منظر دلکش بن جاتا تھا اور پانی کی دلفریب آ واز سے لوگ لطف اندوز ہوتے تھے لیکن سالہا سال سے اس نالہ سے غیر قانونی طور ریت ،بجری اور بولڈ رپتھر نکالنے سے اس خوبصورت نالہ کی ہیت کی بدل گئی ۔جوہر نے بتایا کہ ماضی میں اس نالہ کو موسم بہار میں دیکھنے کے لئے دور دور سے لوگ آتے تھے لیکن اس کی شان رفتہ اب باقی نہیں رہی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اس نالہ سے ہزارو ں کنال زرعی اراضی کو سیراب کیا جاتا ہے جبکہ یہ نالہ ماور سے لیکر علاقہ راجواڑ کو پینے کا پانی فراہم کرتا ہے ۔رشید جوہر کا کہنا ہے کہ نالہ ماور اب جگہ جگہ اپنی تباہی کی داستان بیان کرتا ہے کیونکہ کئی مقامات پر اس نالہ سے معدنیات نکال کر اس کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا گیاجبکہ مقامی لوگو ں کے مطابق اس نالہ کی کھدائی سے نالہ ماور پر دو اہم پلو ں داند کدل اور بٹہ گنڈ پل کو سیلابی پانی سے نقصان پہنچ چکا لیکن اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ اس نالہ سے غیر قانونی طور معدنیات نکالی جاتی ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ نالہ ماور کی ہیت بدلنے میں مافیا نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ عدالت عالیہ اور ضلع انتظامیہ کی پابندی کے باوجود نالہ ماور سے غیر قانونی طور معدنیات نکالنے کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔مقامی لوگو ں انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس معروف نالہ کی شان رفتہ کو بحال کر نے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائیں جائیں تاکہ اس نالہ کے وجود کو بچایا جاسکے ۔