مشتاق الاسلام
پلوامہ//ضلع پلوامہ میں محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے نالہ رومشی پر کاکا پورہ کے متعدد علاقوں کو اونتی پورہ سے جوڑنے والے تین کروڑ روپیوں کی لاگت سے دھوگام رتنی پورہ پل کی تعمیر کا کام انتہائی سست رفتاری سے جاری رہنے کی وجہ سے لوگ بددل ہوگئے ہیں اور علاقے کی اہم رابطہ سڑک بھی کھنڈرات میں تبدیل ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہواہے۔ دھوگام اور رتنی پورہ کو ملانے کیلئے نالہ رومشی پر ایک پل کی تعمیر کیلئے محکمہ آر اینڈ بی پلوامہ نے 4 سال قبل تین کروڑ روپیوں کے ٹینڈر طلب کرکے پل پر کام شروع کردیا۔دھوم گام رتنی پورہ پل پر ٹینڈر نکلنے کے ساتھ ہی تعمیر کاکام تو شروع ہوا،لیکن 4 برس سے پل کی تعمیر پر سست رفتار سے جاری کام نے لوگوں کو زبردست مایوس کردیا ہے۔دھوگام کے مقامی شہری محمد اشرف کہتے ہیں کہ سرکار نے 4 سال قبل لوگوں کی دیرینہ مانگ کو پورا کرتے ہوئے تین کروڑ روپیوں کی لاگت سے دھوگام رتنی پورہ پل تعمیر کرنے کا کام دردست لیا اور اس پر 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ،تاہم پل پر ابھی 20 فیصد کام ادھورا چھوڑ دینے سے علاقے کے لوگ زبردست مایوس ہوئے ہیں۔عبدالرشید نامی ایک اور شہری کا کہنا ہے کہ پچھلے تین برسوں میں محکمہ آر اینڈ بی نے جس طرح اس پل پر کام جاری رکھاتھا ایسا لگتا تھا کہ پل سال 22 تک مکمل ہو جائے گا، تاہم جس رفتار سے پل پر کام جاری ہے، اس سے ظاہر ہے کہ محکمہ آر اینڈ بی پل کی تعمیر کو مکمل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پل پر جاری کام کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دے جو لوگوں کے مطابق پل پر جاری کام کی سست رفتاری کی وجوہات دریافت کرسکے۔لوگوں نے کہا کہ پل پر جاری کام کی وجہ سے علاقے کی رابطہ سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کو عبورومرور مشکلات درپیش ہیں۔دریں اثنا ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی پلوامہ جاوید احمد ڈار نے یقین دلایا کہ پل پر جاری کام میں سرعت لائی جائے گی جبکہ جلد ہی کام کو تکمیل تک پہنچانے کے بعد اس پل کو عوام کے نام وقف کردیا جائے گا۔