نائنہ سنگم میں زخمی ہوا پلوامہ کا جنگجو جاں بحق | 6روز قبل 11دسمبر کو اہلیہ فوت ہوئی تھی

پلوامہ//نائنہ سنگم اننت ناگ میںگذشتہ روز فائرنگ کے تبادلے میں زخمی جنگجو اپنی اہلیہ کے فوت ہونے کے چھٹے روز صدر اسپتال میں دم توڑ بیٹھا۔مذکورہ جنگجو کا بھائی بھی عسکریت پسند تھا جو 20برس قبل جھڑپ میں جاں بحق ہوا ہے۔37سالہ ظہور احمد لون ولد عبدالغنی لون ساکن اندر پلوامہ شادی شدہ تھا اور اسکی بیٹی بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہے جبکہ بیٹا پانچویں میں تعلیم حاصل کررہا ہے۔ظہور گذشتہ روز نائینہ سنگم کے نزدیک گنڈ بابا خلیل گائوں کے نزدیک رات کے قریب 3بجے اس وقت فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوا تھا جب فورسز اور پولیس نے مشترکہ طور پر ناکہ لگایا تھا جس کے دوران موٹر سائیکل پر سوار ظہور اور اسکا ساتھی گذرا۔انہیں رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن وہ فرار ہونے لگے، جس کے دوران انہوں نے فورسز پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں ظہور کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جمعہ کی صبح 24گھنٹوں کے بعد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔اسکا بھائی نثار احمد بھی ایک جنگجو تھا جو بیلو در گنڈ پلوامہ میں 1999میں جھڑپ کے دوران مارا گیا۔ظہور اندر گائوں میں ہی پہلے سبزی کی دکان چلاتا تھا، پھر اس نے لاسی پورہ انڈسٹریل زون کے باہر ہوٹل کھولا اور وہاںکئی سال تک کام کرتا رہا۔ لیکن بعد میں اسے فورسز نے کسی الزام میں گرفتار کیا اور رہا ہونے کے بعد وہ اہل خانہ کے ہمراہ سرینگر آیا اور بٹہ مالو علاقے میں دکان کھولی اور کام کرتا رہا۔ ایک ماہ قبل وہ بٹہ مالو سے ہی جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا۔جب اسکے گھر پر چھاپہ پڑا تو اس نے کئی آڈیوز کے ذریعہ پولیس سے اپیل کی تھی کہ وہ اسکے گھر والوں کو تنگ نہ کرے۔محض 6روز قبل11دسمبر کو اسکی جواں سال اہلیہ روزی جان کو دل کا دورہ پڑا اور وہ پلوامہ اسپتال میں اسی روز دم توڑ بیٹھی۔