نیوز ڈیسک
جموں//وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ یوٹی کے نوجوانوں کو ماضی میں ان کے والدین اور دادا دادی کی طرح کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
اُنہوں نے کہا، “میں یقین دلاتا ہوں، بلکہ وعدہ کرتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے نوجوان اپنے والدین اور دادا دادی کی طرح مشکلات اور مصائب کو نہیں دیکھیں گے”۔
پی ایم مودی نے جموں خطہ کے سانبہ ضلع کے پالی پنچایت بلاک میں تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ نہ ان کے لیے نئی جگہ ہے اور نہ ہی وہ لوگوں کے لیے نئی ہے۔آج کنیکٹیویٹی اور بجلی سے متعلق 20ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے۔ جن میں مقامی نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔
اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار مرکز کے زیر انتظام علاقے پہنچے مسٹر مودی نے پنچایتی راج ڈے کے موقع پر پلی پنچایت سے پورے ملک کی گرام سبھا سے خطاب کیا۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے اپنے دورے کے دوران انفراسٹرکچر قابل رسائی بنانے، نقل و حرکت میں آسانی اور خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔
مودی نے 3100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کردہ بانیہال۔ قاضی گنڈ روڈ ٹنل کا افتتاح کیا۔ کل لمبائی 8.45 کلومیٹر ہے، اس سرنگ سے بانیہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سڑک کے ذریعے فاصلہ 16 کلومیٹر کم ہو جائے گا اور سفر کا وقت تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک کم ہو جائے گا۔ یہ سرنگ
دوہری ٹیوبوں پر مشتمل ہے جو دیکھ بھال اور ہنگامی انخلاء کے لیے ہیں اور ہر 500 میٹر پر ایک کراس مارگ کے ذریعے آپس میں جوڑا گیا ہے۔
مودی نے 7500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر ہونے والے دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے کے تین سڑک پیکجوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ دہلی-امرتسر- کٹرا ایکسپریس وے پر بالسوا سے گروہا بلداران، ہیرا نگر نیشنل ہائی وے-44 پر 4/6 لین سڑکوں کی تعمیر، گوڑہ بیلداران، ہیرا نگر سے جاکھ، وجے پور تک اور جاکھ، وجے پور سے کنجوانی، جموں (جموں کے ہوائی اڈے سے رابطے کے ساتھ) تک کنٹرول شدہ رسائی فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ کیا تیار جائے گا۔
اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جن آشودی کارڈ سے غریب لوگوں کو سستے داموں پر ادویات حاصل ہوں گی۔
پی ایم مودی نے کہا، ”آج، جموں و کشمیر کی ترقی کی طرف ایک اور شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالی پنچایت گاو¿ں جموں و کشمیر کی پہلی کاربن غیر جانبدار پنچایت ہوگی۔
مودی نے کہا، “آج، میں نے پنچایت کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہیں، ان کے خوابوں اور مشن کو سنا۔ ترقی کے تئیں ان کے عزم کو دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی۔ آج، پنچایت کے نمائندوں نے مجھے دکھایا کہ سب کا پریاس اصل میں کیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 دنوں میں گاو¿ں والے ریلی میں شرکت کے لیے آنے والے مہمانوں کو مفت کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ “میں پالی کے تمام دیہاتیوں کو ان کے عزم کے لیے سلام کرتا ہوں”۔
مودی نے کہا، “جموں و کشمیر میں پنچایتی راج دیوس منانا ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ واضح ہے کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت نچلی سطح تک پہنچ چکی ہے اور میں اس جگہ سے ہندوستان کی تمام پنچایتوں سے خطاب کر رہا ہوں”۔
جموں و کشمیر میں، 30ہزار سے زیادہ پنچایتی نمائندے ہیں جو گورننس سے متعلق معاملات چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”پہلی بار پرامن تین سطحی پنچایتی انتخابات منعقد ہوئے“۔ گزشتہ دو سالوں میں، جموں و کشمیر میں بہت زیادہ ترقی ہوئی ہے۔ تقریباً 200 نئے قوانین کو جموں و کشمیر میں نافذ کیا گیا اور اس جگہ کے لوگوں کو بااختیار بنایا گیا۔
سب سے زیادہ فائدہ جموں و کشمیر کے دلتوں، خواتین، بچوں اور پسماندہ لوگوں تک پہنچا۔ “مجھے فخر ہے، آج 75 سال بعد، والمیکی سماج کے لوگ ہندوستان کے کسی بھی دوسرے شہری کے برابر ہیں۔ ان لوگوں نے بہت تکلیفیں برداشت کیں۔
پی ایم نے کہا۔ ”ان لوگوں کو ہندوستان کی آزادی کے 75 سال بعد آزادی ملی ہے“۔
انہوں نے کہا کہ ایل پی جی گیس کنکشن، سوچھ بھارت اسکیم یا کوئی اور مرکزی اسکیم، جموں و کشمیر سب سے آگے ہے۔ “میں نے ایک خلیجی وفد سے بھی ملاقات کی۔ وہ جموں و کشمیر کے بارے میں کافی پرجوش ہیں۔ 1947 کے بعد، صرف 17000 روپے کی بیرونی سرمایہ کاری جموں و کشمیر تک پہنچی۔ لیکن صرف پچھلے دو سالوں میں، جموں و کشمیر کے لیے 38000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی گئی ہے”۔
پی ایم مودی نے کہا، جب کہ صاف ستھری انتظامیہ کے ذریعے بدعنوانی کو کچلا جا رہا ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ہوا ہے۔ اس سال جھیلوں کے تحفظ کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ریٹل پاور پراجیکٹ کا ای-افتتاح کرنے کے بعد خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا، ”پاور سیکٹر میں جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پنچایت کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ان کی قیادت والی حکومت آنے والے سالوں میں ہر گھر کو صاف اور محفوظ پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔