سرینگر //عوامی مجلس عمل نے10 اکتوبر1965 کی سیاہ تاریخ کو یاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسی دن ممتاز دینی و سیاسی رہنما بانی تنظیم میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق کو صرف19 سال کی عمر میں اپنی ملت کی جرأتمندانہ رہنمائی اور ترجمانی کے سبب اپنے سینکڑوں تنظیمی عہدیداروں اوررفقا سمیت گرفتار کرکے موصوف کا مسلسل ڈھائی ماہ تک شدید ترین انٹروگیشن کیا گیا اور لگاتار اڑھائی سال تک انہیں قید و بند میں رکھ کرموصوف کے کے عزم و حوصلہ کو توڑنے کی مذموم کوشش کی گئی لیکن شہید رہنما تا دم شہادت اپنے موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے رہے۔بیان میں شہید رہنما کے عزم و استقلال اور حق و صداقت کی راہ میں ان کی بے مثال قربانیوںکوزبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے اس عہد کو دہرایا ہے کہ شہید ملت اور آپ کے رفقاء نے جس بلند نصب العین کیلئے قربانیاں دی ہیں اس کی آبیاری کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے مبنی برحق جدوجہد حق خودارادیت کی تکمیل کیلئے اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھی جائیگی۔عومی مجلس عمل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج بھی ہمارے سینکڑوں کشمیری محبوسین جن میں شبیر احمد شاہ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد فنٹوش، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار ، محمد شفیع خان، مسرت عالم بٹ، جاوید احمد،ڈاکٹر محمد قاسم، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، عاطف احمد وغیرہ شامل ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے بلا جواز گرفتار کئے گئے نوجوانوں، کمسن طالب علموں کوکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند رکھ کر ان پر بے پناہ مظالم ڈھائے جانے کے ساتھ ساتھ انہیں جنیوا اور بین الاقوامی جیل قوانین کے تحت بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے انکی صحت بری طرح سے متاثر ہو کر رہ گئی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ عوامی مجلس عمل ہر سال 10 اکتوبر کو ’’یوم اسیران اور یوم استقلال‘‘ کے طور پر مناتی آئی ہے ۔چنانچہ امسال بھی اس ضمن میں10 اکتوبر2017ء بروزمنگلوار 2:00 بجے دن عوامی مجلس عمل کے ہیڈ کوارٹر میرواعظ منزل راجوری کدل میں ایک خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میںسربراہ تنظیم میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق، سرکردہ مزاحمتی قائدین اور حریت رہنما شہید ملت کو ان کی گرانقدر دینی و سیاسی خدمات ، قربانیوں اور کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں قید و بند سینکڑوں کشمیری حریت پسندوںکو ان کے عزم و ہمت پر خراج تحسین پیش کریں گے ۔