سوپور//شمالی قصبہ سوپور میںلشکر طیبہ کما نڈر نوید جٹ کے ساتھ جاں بحق ہونے والے معراج الدین صوفی ساکن نیو کالونی سوپور کی آخری رسومات کے دوران قصبہ سوپور میںتشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران فورسز نے زبردست ٹیر گیس اور پیلٹ شلنگ کی۔ پُرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں ایک نامہ نگار اور تین افراد شدید زخمی ہوئے جن میں بوٹینگو کے ایک نوجوان فہد احمد کو سرینگر منتقل کیا گیا۔کٹھ پورہ چھترگام میں بدھ کو نوید جٹ کے ساتھ جاں ہونے والے معراج الدین ،جو جنگجوئوں کے لئے اعانت کار کی حیثیت سے کام کررہا تھا، کو رواں برس اکتوبر میںفورسز کے ایک ناکے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم وہ گرفتاری کے 4 روز بعد پولیس تھانے سے فرار ہوکر جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا۔اس دوران شمالی قصبہ سوپور اُس وقت جمعرات کو اُبل پڑا جب مذکورہ جنگجو نوجوان کی میت آبائی علاقہ نیوکالونی سوپور پہنچا ئی گئی ۔ جنگجو کی نماز جنازہ ادا کرنے کیلئے جونہی جلوس کی صورت میں میت اقبال مار کیٹ سوپور کی طرف لیجا جارہی تھی ، تو پولیس وفورسز نے آخری رسومات ادا کرنے والوں پر ٹیر گیس کے گولے داغے ،جسکی وجہ سے جلوس میں افراتفری پھیل گئی ،جسکے باعث ایک مقامی اردو روزنامہ سے وابستہ نامہ نگار سمیت کئی افراد مضروب ہوئے ۔ ٹیر گیس شیلنگ اْس وقت ہوئی جب جاں بحق جنگجو کی نماز جنازہ اختتام ہونے والی تھی۔فورسز کی جانب سے کی گئی ٹیر گیس شلنگ کے بعدمظاہرین نے فورسز پر مشتعل ہو کر شدید پتھرائو کیا جبکہ فورسز نے جوابی کارروائی میں شدید ٹیر گیس شلنگ کی اور یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے معراج الدین کے جلوس جنازہ میں شرکت کی،بعد ازاں اسے جذباتی اور فلک شگاف نعروں کے بیچ آبائی گائوں میں سپرد لحد کیا گیا ۔قصبہ کے علاوہ بوٹینگو زینہ گیر سوپور میں بھی تصادم آرائیاں ہوئیں جن کے دوران 3نوجوان زخمی ہوے۔قصبہ میں جمعرات کو ہڑتال رہی جبکہ تعلیمی ادارے انتظامیہ کے احکامات پر بند رہے اور انٹر نیٹ خدمات کو منقطع کردیا گیا ۔
مہلوک جنگجوسوپور میں سپرد لحد
