بلال فرقانی
سرینگر// سعودی عرب نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس سال حج کے دوران 68 ہندوستانی شہریوں کی موت ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے مجموعی تعداد 645 سے زیادہ ہو گئی ہے۔سعودی سرکار نے بتایا، “ہم نے تقریباً 68 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے،کچھ قدرتی وجوہات کی وجہ سے کیونکہ بہت سے عمر رسیدہ زائرین تھے، اور کچھ موسمی حالات کی وجہ سے ہیں، ہم یہی سمجھتے ہیں،” ۔حج کے دوران شدید گرمی کی لہر اور دیگر وجوہات کی بنا پر ابتک 9کشمیری عازمین فوت ہوچکے ہیں۔یہ تعداد اس وقت سامنے آئی ہے جب عرب سفارت کاروں نے بتایا کہ حج کے دوران 550 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔عرب سفارت کاروں نے بتایا کہ اس تعداد میں 323 مصری اور 60 اردنی شامل ہیں۔انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق کے خود مختار کردستان علاقے سے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، اب تک ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 645 ہے۔گزشتہ سال 200 سے زائد زائرین کی موت ہوئی تھی، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا سے تھے۔سعودی عرب نے ہلاکتوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی ہیں، حالانکہ اس نے صرف اتوار کو ہی “گرمی سے تھکن” کے 2,700 سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے ہیں۔ہندوستانی ہلاکتوں کی تصدیق کرنے والے سفارت کار نے کہا کہ کچھ ہندوستانی زائرین لاپتہ بھی ہیں، لیکن انہوں نے صحیح تعداد بتانے سے انکار کردیا۔انہوں نے کہا”یہ ہر سال ہوتا ہے،ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سال یہ غیر معمولی طور پر زیادہ ہے،” ۔پچھلے کئی سالوں سے سعودی عرب کی شدید گرمی کے دوران حج میں کمی آئی ہے۔گزشتہ ماہ شائع ہونے والی ایک سعودی تحقیق کے مطابق جس علاقے میں رسومات ادا کی جاتی ہیں وہاں کا درجہ حرارت ہر دہائی میں 0.4 ڈگری سیلسیس (0.72 ڈگری فارن ہائیٹ)بڑھ رہا ہے۔پیر کو مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 51.8ڈگری ریکارڈ کیا گیا تاہم بدھ کو بارش کی وجہ سے درجہ حرارت 44ڈرگی درج کیا گیا۔ادھر حج کمیٹی ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان کے فوت شدہ عازمین میں ایسے 9عازم شامل ہیں جن کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔ذرائع نے کہا کہ ان میں بیشتر شدید گرمی کی لہر سے جاں بحق ہوئے ہیں۔