تھنہ منڈی// تحصیل تھنہ منڈی کے پہاڑی گاؤں درہ میں قائم گورنمنٹ مڈل سکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم بُری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔اس سکول میں تقریباً 270 طلباء زیر تعلیم ہیں لیکن کمزور بنیادی ڈھانچہ ان کی زندگیوں کیلئے ایک بڑا خطرہ بنا ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسکول جس میں زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچے زیر تعلیم ہیں تاہم عمارت کی شکستہ حالت کی وجہ سے بچوں کا مستقبل اور ان کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سکول کی عمارت کی حالت انتہائی خراب ہے اور مرمت نہ ہونے کے باعث عمارت مخدوش ہوچکی ہے۔سکول گزشتہ کئی سالوں سے درجہ بڑھائے جانے کامنتظر ہے لیکن کوئی پرسانِ حال نہیں۔ ایک مقامی نوجوان نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ گزشتہ تین سالوں سے اس سکول میں ہیڈ ماسٹر کی کرسی خالی پڑی ہوئی ہے جبکہ اساتذہ کی چار مزید آسامیاں بھی خالی پڑی ہیں لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے اس طرف کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کی اتنی بڑی تعداد کے لئے اسکول میں صرف دو کمرے قابل استعمال ہیں جبکہ باقی عمارت بوسیدہ اور ناقابل استعمال ہے جس کی وجہ سے بچوں اور اساتذہ کیلئے ہر وقت خطرہ بنا رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا اسکول کے کل 7 کمرے ہیں جن میں 8 کلاسوں کے طلبا ء بیٹھتے ہیں لیکن ان میں صرف دو کمرے قابل استعمال ہیں۔ باقی کمرے بھی بیٹھنے کے قابل نہیں ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی وقت جان لیوا حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول میں کیچن کی بھی خستہ حالت ہے اتنا ہی نہیں بچوں کیلئے نہ تو گراؤنڈ اور نہ ہی جوان بچے بچیوں کیلئے اسکول میں باتھ روم کی سہولت دستیاب ہے جس کی وجہ سے انھیں باہر کھلے میں جانا پڑتا ہے۔ مکینوں کے مطابق محکمہ رورل ڈیو لپمنٹ کی جانب سے اسکول میں دو کمرے تعمیر کئے گئے تھے جن پر سکول انتظامیہ کے منع کرنے کے باوجود دس جنوری کو سلیب ڈالا گیا تھا جس کی شٹرنگ کھولتے ہی بارش کا پانی اندر ٹپکنے لگا اور متعدد مرتبہ گوہار لگانے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بناء پر متعلقہ محکمے نے آج تک اس جانب کوئی توجہ نہیں دی ۔والدین نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سکول کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے ہدایت جاری کی جائیں ۔
مڈل سکول درہ ابتر حالت میں ،کئی برسوں سے مرمت کا منتظر | عمارت کاکمزور ڈھانچہ طلبا اور اساتذہ کی زندگی کیلئے بڑا خطرہ
