محمد بشارت
کوٹرنکہ//ضلع راجوری کے زون خواص میں سکولی عمارتوں کی عدم دستیابی ،خستہ حالی و غیر محفوظ عمارتوں کی وجہ سے بچوں کے مستقبل کے ساتھ ساتھ انکی صحت پر بھی برا اثر پڑتا جا رہا ہے وہیں گورنمنٹ مڈل سکول بیلا کی عمارت زمین بوس ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے اپنی پڑھائی حاصل کر رہے ہیں۔ محمد انور خان و زمردپٹھان نامی مقامی شہریوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سال 1958 میں پرائمری سکول تھا اور سال 2006میں اسکا درجہ بڑھا کر اسکو مڈل سکول کیا گیا ،جب سے آج تک بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور سکول میں 100 کے قریب بچوں کی تعداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچے اور بچیاں شدید سردی میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں مگر ایل جی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ و محکمہ تعلیم کے افسران کو سکول کی خستہ حالی اور بچوں کی کوئی فکر نہیں ہے ۔اس سلسلے میںجب زونل ایحوکیشن آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مجھے زیڈ ای او کا چارج سنبھالے ہوئے دس دن ہوئے ہیں، مجھے کوئی علم نہیں ہے اور معلوم کرکے ہی کچھ بتا سکتاہوں تاہم اگر ایسا ہے تو ترجیحی بنیادوںپر یہ مسئلہ حل کیاجائے گا۔ مقامی لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ بچوں پر ترس کھایا جائے اور سکول کی کھنڈر نما عمارت کی مرمت کی جائے۔