مودی کے پچھلے 9برسوں میں فیصلہ کن پالیسیاں رہیں سیاسی استحکام، جمہوریت اور معیشت کو نئی سمت ملی|| 2004سے 2014عدم استحکام کا آخری دور تھا:امت شاہ

 عظمیٰ نیوز سروس

نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں وفاقی ڈھانچے میں فیصلہ کن پالیسیوں، سیاسی استحکام، جمہوریت اور ٹیم ورک کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس نے ملک کو 2004 سے 2014تک ” فالج زدہ پالیسی”سے نکالا ہے۔ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے 118ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے عرصے نے “ملک کو ہلا کر رکھ دیا”، جو سیاسی عدم استحکام کا “آخری دور” بھی تھا۔شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی معیشت کو بھی ایک نئی سمت ملی ہے۔”

 

گزشتہ نو سال سیاسی استحکام اور فیصلہ کن پالیسی سازی کے رہے ہیں۔ اس عرصے کے دوران ہمارا جی ڈی پی 2.03 ٹریلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 3.75 ٹریلین امریکی ڈالر ہو گیا ہے، جو تقریباً دوگنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی کس آمدنی 2013-14 میں 68,000 روپے سے بڑھ کر 1.80 لاکھ روپے ہو گئی ہے، “۔شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی نے پچھلے نو سالوں میں ہندوستان کو ہر میدان میں بدلنے کی کوشش کی ہے اور وہ کامیاب بھی ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ G20 چوٹی کانفرنس کے کامیابی سے انعقاد کے بعد، نہ صرف تجارت اور صنعتوں میں بلکہ ملک کے ہر شعبے میں بھی ایک نئی توانائی داخل ہوئی ہے اور تمام لوگ ایک نئی رفتار کا تجربہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تجارت اور صنعتیں ملکی معیشت کا مرکز ہیں جہاں سے توانائی حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے کہا، “پالیسیوں کے ذریعے لائی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے ہندوستان پوری دنیا میں ایک متحرک جگہ کے طور پر جانا جاتا ہے،” ۔شاہ نے کہا کہ جب بھی کوئی کمپنی دنیا بھر میں اپنے اڈے کو منتقل کرنا چاہتی ہے، ہندوستان نقل مکانی کے لیے ایک روشن مقام کے طور پر ابھرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں پالیسی سازی بھی واضح ہے، اس لیے اب ہندوستان کو امرت کال میں ہر میدان میں پہلے مقام پر قائم ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔