نیوز ڈیسک
سری نگر//بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے انچارج ترون چُگھ نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد اور عسکریت پسندی کا گراف نیچے کی طرف جا رہا ہے جو کہ مرکز میں پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کی پالیسیوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے چگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ سیاحت کو فروغ ملے گا اور یو ٹی کو دہشت گردی سے پاک بنایا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا، “اس سال کشمیر میں مارے گئے عسکریت پسندوں کی تعداد کے بارے میں آئی جی پی کشمیر کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار فورسز کے عزم اور پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے اس موقف کو ظاہر کرتے ہیں کہ کشمیر کو دہشت گردی سے پاک بنانا ہے اور وادی میں صرف سیاحت ہی فروغ پائے گی”۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی بستر مرگ پر ہے اور اس کا سہرا پی ایم مودی کو جاتا ہے جن کی قیادت میں جموں و کشمیر امن، ترقی، ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امن ہے اور عسکریت پسندوں کی تعداد کم ہو رہی ہے تو یہ پی ایم مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔
خاص طور پر، انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون، وجے کمار نے پیر کو کہا کہ وادی کشمیر میں اس سال اب تک کم از کم 114 عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جن میں 32 غیر ملکی عسکریت پسند تھے۔
چگھ نے یہ بھی کہا کہ عسکریت پسند خواتین اور بچوں، غیر مسلح پولیس اہلکاروں اور باہر کے مزدوروں سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر وادی میں امن قائم کرنے کی ان کی کوششوں کو روک نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تینوں خطوں میں بالخصوص غیر ملکی عسکریت پسندوں کے خلاف انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیاں بیک وقت جاری رہیں گی۔