کٹھوعہ +سانبہ //ایک سخت تنبیہ کے طور پر مرکزی وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے اس بات سے خبردار کیاکہ حکومت ہند مذاکرات کے بغیر بھی مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کا فن جانتی ہے ۔سانبہ میں بسنتر دریا پر پل کا افتتاح کرنے سے قبل ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا’’اگر کوئی بات چیت کیلئے سامنے نہیں بھی آتاہے توبھی ہم مسئلہ کشمیر کو حل کرناچاہتے ہیں ،آپ یہ سمجھ رہے ہوں گے کہ کیسے مذاکرات کے بغیر مسئلہ کا حل نکل سکتاہے ‘‘۔ان کاکہناتھا’’میں آپ کو یاد دلاناچاہتاہوں کہ مذاکرات ہوں یا نہیں لیکن ہم کشمیر مسئلہ کو حل کریں گے ،یہ کیسے ہوگا؟ہم کشمیر مسئلہ کو ختم کرنے کا فن جانتے ہیں ‘‘۔پیرا ملٹری فورسز، جموں وکشمیر پولیس اور انڈین آرمی کی سراہنا کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا ’’مودی حکومت یہ جانتی ہے کہ یہ کیسے ہوگا‘‘۔اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا ’’آپ بھروسہ رکھیں،مودی حکومت میں مرکزی وزیر کے طور پر 2014سے 2019تک میں نے اس مسئلے کو ختم کرنے کے مقصد سے کشمیر کے لوگوں سے بات چیت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم وہاں سے ٹھنڈا ردعمل ملا اور بات چیت کیلئے کوئی سامنے نہیں آیا ‘‘۔ ان کا کہنا تھا ’’میں نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی ، حکومت ہند کے کسی بھی وزیر داخلہ نے اتنی کوشش نہیں کی تھی جو میں نے کشمیر کے لیڈران کو مذاکرات پر لانے کیلئے کی ،میں نے بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈران بشمول اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے یہ بھی کہاتھاکہ انہیں مذاکرات کے میز پر لائیں ،ہم نے یہیں پر ختم نہیں کیا،ہم نے ایک پارلیمانی وفد بھی بھیجا لیکن انہوں (حریت لیڈران) نے ان سے ملنے کو ترجیح نہیں دی ‘‘۔ انہوں نے حریت لیڈران پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ دوسروں کے بچوں کو پتھر مارنے کیلئے استعمال کرکے ان کا مستقبل تباہ کررہے ہیں جبکہ ان کے اپنے بچے بیرون ممالک پڑھائی کررہے ہیں ۔راجناتھ سنگھ نے وزیر دفاع بننے کے بعد اپنے پہلے دورہ ٔجموں کے دوران سانبہ میں بسنتر اور کٹھوعہ میں اوجھ پلوں کا افتتاح کیا جن کی تعمیربارڈر روڈ آرگنائزیشن کی طرف سے ہوئی ہے ۔
آزادی ناقابل برداشت
راجناتھ سنگھ نے کہاکہ آزادی ملک میں کسی کیلئے بھی برداشت نہیں ہوگی ۔ کٹھوعہ اور سانبہ میں خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھا’’آزادی ملک میں کسی کیلئے بھی برداشت نہیںہوگی ، آج ہماراپورا ملک ترقی کررہاہے اور پوری دنیا وزیر اعظم نریندر مودی کی ترقیاتی سمت میں کوششوں کو تسلیم کرتی ہے ،جو کشمیر وادی میں آزادی کاکہہ رہے ہیں ،وہ نوجوانوں کو یہ بتانے میں ناکام ہوئے ہیں کہ وہ کس قسم کی آزادی کی بات کررہے ہیں ،کس ملک نے ان کی آزادی کی حوصلہ افزائی کی ہے ؟،وہ کس ملک کی باتیں کررہے ہیں ،کیا وہ پاکستا ن جیسی آزادی چاہتے ہیں ؟ایسی آزادی کسی کیلئے بھی قابل برداشت نہیں ہوگی ‘‘۔ان کاکہناتھاکہ حکومت ہند کشمیر میں ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ جہاں کشمیر اورملک کے مستقبل بچوں کیلئے ایک خوشحال مستقبل ہواوروہ ملک کو مضبوط بنائیں ۔انہوں نے کہا’’ہم کشمیر میں ایسے حالات بناناچاہتے ہیں تاکہ بھارت کشمیری نوجوانوں کی مدد سے مضبوط بنے اور ایسا ہوگا، کشمیری نوجوانوں کو بھارت کو ایک مضبوط قوم بنانے کا حصہ بننا ہوگا‘‘۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کیلئے ہندوستان میں ایک خصوصی جگہ ہے ۔راجناتھ سنگھ نے کہا’’میں جموں وکشمیر کو ایسی جنت کے طور پر دیکھناچاہتاں ہوں جہاں نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے سیاح آئیں تاہم کچھ عناصر کشمیر میں ترقی کے راستے کو بند کرناچاہتے ہیں اور وہ اپنی کوششوں کے ذریعہ وادی کے فرقہ وارانہ بھائی چارے کو تباہ کرناچاہتے ہیں ‘‘۔
ملی ٹینسی سے آزادی
راجناتھ سنگھ نے کہاہے کہ جموں کشمیر بہت جلد ملی ٹینسی سے آزاد ریاست ہوگی ۔کٹھوعہ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’جموں و کشمیر بہت جلد ملی ٹینسی سے آزاد ریاست ہوگی اور صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی برادری بھی ملی ٹینسی کے خلاف جنگ میں شرکت کرے گی ‘‘۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی موجودہ وقت میں ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس سے متاثر ہونے والے تمام ممالک اس کے خاتمے کی خاطر لڑنے کو تیار ہیں ۔