معاشرہ کی ہمہ جہت اصلاح اوربہتری کیلئے کوششوں میں تیزی لانے پرزور
تیزاب حملے ،خودکشیوں،گھریلو تشدداورنوجوانوں کے عدم برداشت میں اضافہ لمحہ فکریہ
سرینگر//متحدہ مجلس علماء نے جموں وکشمیرمیں شراب کی مزیدلائسینسوں کی اجرائی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت پرزوردیا کہ وہ اس قسم کے فیصلوں کوفوری طور پرواپس لیں اورایسے فیصلے جموں کشمیرکے عوام کو ہرگزقبول نہیں ہیں۔ایک بیان کے مطابق دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے مہتمم مولانا رحمت اللہ میر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت وادی میں منشیات کی وباء کے پھیلائوکوروکنے کیلئے ایک طرف بلندبانگ دعوے کررہی ہیں اور دوسری طرف شراب جیسی اُم الخبائث کوعام کرنے کیلئے مزیدلائسینس اجراء کررہی ہیں۔اجلاس میں وادی میں خودکشی کرنے کے رجحان میں اضافہ، گھریلو تشدد کے روح فرساسانحات اور نوجوانوں میں عدم برداشت ،بے دینی کافروغ اور گزشتہ دنوں ایک جواں سال لڑکی پرتیزاب پھینکنے کے شرمناک حملے کے علاوہ جامع مسجد کومسلسل نمازجمعہ کیلئے بندرکھنے پرتشویش کااظہار کیاگیا۔اجلاس میں مقررین نے متحدہ مجلس علماء کے صدرمیرواعظ عمرفاروق کی مسلسل خانہ نظربندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاگیا کہ اُنہیں فوری طوررہاکیاجائے۔مقررین نے ان معاملات کے حل کیلئے کئی اہم تجاویز پیش کیں۔ اپنے صدارتی خطاب میں مولانارحمت اللہ میر قاسمی نے پوری تفصیل اور وضاحت کے ساتھ کشمیری معاشرہ کی زبوں حالی اور اصلاحی کوششوںپر روشنی ڈالتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے البتہ ہمیں اپنی مثبت اور اصلاحی کوششوںمیں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں کشمیری معاشرہ کی ہمہ جہت اصلاح اور بہتری کیلئے مجلس علما کے زیر اہتمام ، ریاست گیر سطح پر ایک مہم چلانے کی پر زور وکالت کی گئی اور کہا گیا کہ مجلس کا اجلاس ہر ماہ پابندی سے بلایا جائے تاکہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیکر اصلاح معاشرہ کی مہم میں تیزی لائی جاسکے۔اجلاس میں جامع مسجد سرینگر کو مقفل رکھنے اور میرواعظ کشمیر کی پر امن دینی ، دعوتی اور سماجی سرگرمیوں پر قدغنوں کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیا کہ آج جبکہ آثار شریف درگاہ حضرت بل ، روحانی مرکز خانقاہ معلی، آستانہ عالیہ چرار شریف، مرکزی امام باڑہ بڈگام اور دیگر تمام مقامات عبادت و ریاضت کیلئے کھول دیئے گئے ہیں معراج النبی ؐ ، شب برات اور مقدس ماہ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر جامع مسجد کھول دینے کے ساتھ ساتھ میرواعظ کی فوری رہائی یقینی بنائی جائے۔