عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کے روز ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور جموں ڈویژن میں سیکورٹی کے حالات کا جائزہ لیا۔شروع میں، ڈی جی پی جموں و کشمیر اور آئی جی پی جموں نے مستقبل کے ایکشن پلان اور عام شہری کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مجوزہ اقدامات سے آگاہ کیا۔آئی جی پی ریلویز نے ریلوے کے سیکورٹی آرکیٹیکچر کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی اور سٹیشنوں اور ٹریکس کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے بنائے گئے روڈ میپ پر تفصیلی بریفنگ دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہماری توجہ جموں ڈویژن سے ملی ٹینسی کا مکمل صفایا کرنے پر مرکوز ہونی چاہئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”ہمیں جموں کے علاقے میں ملی ٹینسی کی باقیات بھی نہیں ہونی چاہئیں۔ ملی ٹینسی کا صفایا کرنے کے لیے موثر اقدامات کریں اور بنیادی ڈھانچے اور ملی ٹینسی کی مقامی حمایت کو مکمل طور پر ختم کرنے کو یقینی بنائیں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملی ٹینسی کو لاجسٹک اور مالی مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت ترین ممکنہ کارروائی کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے پولیس حکام کو ہدایت کی”اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاشرے میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے افراد یا گروہوں کی کارروائیوں کو ملی ٹینسی کی کارروائی قرار دیا جائے اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے،” ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیکنالوجی پر مبنی پولیسنگ کے روڈ میپ، ایریا ڈومینیشن پلان، انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن، نارکو ٹیررازم کے خلاف کارروائی، پولیس فورس کی استعداد کار بڑھانے اور سائبر پٹرولنگ اور مانیٹرنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے اختراعی حکمت عملیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے قابل اعتماد انٹیلی جنس جمع کرنے، حقیقی وقت میں آپریشنل انٹیلی جنس کے اشتراک اور درست معلومات کی بنیاد پر انسداد ملی ٹینسی کی کارروائیوں پر زور دیا۔انہوں نے کہا”دہشت گردی کے ہر مجرم اور حامی کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔ ہمیں اپنے آپ کو قابل اعتماد انٹیلی جنس سے لیس کرنے اور دہشت گردوں کو بے اثر کرنے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ مثبت طریقے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں روایتی اور غیر روایتی خطرات کے لیے تیار رہنا چاہیے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہماری سرحدوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ “ہمیں دریائوں کے ساتھ غیر محفوظ سرحد اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے کی وجہ سے غیر متناسب خطرات کے خلاف بارڈر سیکورٹی کو مضبوط کرنا چاہیے اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو ضروری بیک اپ مدد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔”لیفٹیننٹ گورنر نے دہشت گردی کے پروپیگنڈا کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے قانونی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے اور جدید اور موثر پولیسنگ کے لیے مقامی سطح پر پولیس اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔