نئی دہلی//یو این آئی// فوج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے اعلان کردہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جمعہ کو تیسرے دن بھی جاری رہا اور ملک کی کئی ریاستوں میں آتش زنی اور پرتشدد واقعات ہوئے ۔اس کے خلاف بہار، اتر پردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش اور راجستھان اور قومی دارالحکومت دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں زبردست مظاہرے کیے گئے اور مظاہرین نے کئی مقامات پر ریل روڈ ٹریفک میں خلل ڈالا اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے طلبہ ونگ نے دہلی میں احتجاج کیا۔ بہار کے 22 اضلاع میں مسلسل تیسرے دن بھی احتجاج جاری رہا، مظاہرین نے خاص طور پر ریلوے کو نشانہ بنا تے ہوئے آٹھ ٹرینوں کو آگ لگا دی۔ بکسر اور نالندہ اضلاع میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بھی نذر آتش کر دیا اور ٹریفک کو ٹھپ کر دیا۔ تشدد کے جواب میں مظاہرین نے پٹنہ کے سپول، داناپور، بھوجپور کے کلہریا اور ویشالی میں حاجی پور میں مسافر ٹرینوں کو نذر آتش کرکے ٹریفک ٹھپ کردیا تشدد پر آمادہ مظاہرین نے سپول ، پٹنہ کے دانا ہر، بھوجپور کے کلھڑیا اور ویشالی کے حاجی پور میں سواری ٹرین میں آگ لگا دی اور اسٹیشن کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں، فرنیچر اور دکانوں کو نقصان پہنچایا۔ احتجاجی طلباء نے بیتیا میں نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی اور بہار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر سنجے جیسوال کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا اور بی جے پی کے رکن اسمبلی ونے بہاری کی گاڑی پر بھی حملہ کیا۔ مشتعل ہجوم نے مدھے پورہ اور ساسارام میں بی جے پی کے دفاتر کو نذر آتش کردیا۔ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی۔تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر مظاہرہ کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص کی موت ہوگئی جبکہ کچھ دیگر شدید زخمی ہوگئے ۔ حیدرآباد کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر ایک ایکسپریس ٹرین کے دو ڈبوں کو نذرآتش کردیا گیا جس سے کشیدگی پھیل گئی۔اتر پردیش کے فیروز آباد علاقے میں آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے پر احتجاجی نوجوانوں نے چار سرکاری بسوں پر پتھراؤ کیا۔ آگرہ-گوالیار ہائی وے پر مظاہرین نے ہائی وے کے ڈیوائیڈر کی ریلنگ توڑ دی اور دونوں طرف کی لائن پر قبضہ کر لیا۔ ہریانہ میں اگنی پتھ کے خلاف احتجاج کو ذہن میں رکھتے ہوئے گروگرام ضلع انتظامیہ نے پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ نوجوانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی جے پور کل گروگرام میں دن بھر جام رہا۔ فرید آباد ضلع کے پلوال کے بلبھ گڑھ میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔نوجوانوں کے ایک گروپ نے مغربی بنگال میں مختلف مقامات پر ریلوے ٹریک پر دھرنا دے کر ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل ڈالا جبکہ ہوڑہ ریلوے اسٹیشن کو کولکتہ کے باقی حصوں سے ملانے والے ہوڑہ پل پر ٹریفک بلاک رہی اور ریلوے اسٹیشن پر رکاوٹیں کھڑی کیں۔ مشرقی ریلوے کے سیالدہ سیکشن پر تقریباً دو گھنٹے تک ریل سروس میں خلل پڑا۔ دوسری طرف بہت سے مظاہرین بونگاؤں سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر کی رہائش گاہ کے قریب جمع ہوئے ۔ یہاں تعینات پولیس نے مظاہرین کو مسٹر ٹھاکر کی رہائش گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔راجستھان کے بھرت پور میں احتجاجی نوجوانوں نے ریلوے اسٹیشن کے قریب ریلوے لائن پر تعینات پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زاور متعدد زخمی ہوگئے ۔ اس دوران نوجوانوں کے ہجوم نے جے پور آگرہ ریلوے لائن کو بلاک کر دیا۔ پتھر لگنے سے ایک پولیس اہلکار کے سر میں چوٹیں آئیں جب کہ کئی دیگر پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے ۔ چتوڑ گڑھ میںمظاہرین نے دو ریلوے انجنوں پر پتھراؤ کیا۔