سرینگر//وزیراعلیٰ کے شکایتی سیل کے کوآڈنیٹر تصدق مفتی نے کشمیر وادی میں باضابطہ طور امتحانی مراکز کی عدم دستیابی کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے یہ معاملہ مرکزی سرکاری کے ساتھ اٹھاتے ہوئے زور دیا ہے کہ وادی میں قومی سطح کے انٹرنس امتحانات اور دیگر اسامیوں کے لئے باضابطہ طور سے امتحانی مراکز قائم کئے جانے چاہئیں۔کوآڈنیٹر نے کہا ہے کہ کافی تعداد میں طلاب اور نوکریوں کے متلاشی نوجوانوں نے شکایت کی ہے کہ اکثر اوقات میں اس طرح امتحانی مراکز وادی یا ریاست سے باہر رکھے جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خاص طور سے خواتین اور اقتصادی طور کمزور امید وار بیرونِ ریاست مراکز میں امتحانات میں شامل نہیں ہوپاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ناساز گار موسمی حالات ، کمزور اقتصادی حالات اور دیگر وجوہات کی بنا پر یہاں کے طلاب ان امتحانات میں شامل نہیں ہوپاتے ہیں۔تصدق مفتی نے کہا کہ این ای ای ٹی ، جی اے ٹی ای اور این آئی سی تقرری امتحانات اس کی ایک جیتی جاگتی مثالیں ہیں۔انہوں نے امید ظاہرہے کہ مرکزی حکومت تمام متعلقین بشمول نیشنل بورڈ آف ایگزامنشین ، یونیورسٹیوں ، مرکزی محکموں اور پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس کو ہدایت دے گی کہ وہ اپنے امتحانی مراکز کشمیر اور جموں صوبوں میں قائم کریں تاکہ یہاں کے امید واروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔