سرینگر// ملازمین کے ایک دھڑے نے ایس آر ائو520کو کولعدم کرنے اور گزشتہ2ماہ سے لگاتار بر سر احتجاج کنریکچول اساتذہ کی ملازمت کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو23 جولائی کو وہ بطور احتجاج سیکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی کرینگے۔ ایوان صحافت میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران ایجیک(آر) کے صدر بابو حسین ملک نے سرکار پر ملازمین کے ساتھ ساتھ استحصال کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ایس آر ائو 520کو ملازمین کی خواہشات اور مفادات کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔بابو حسین ملک نے اس ایس آر ائو کو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین بشمول کیجول لیبروں،آنگن وارڈی ورکروں اور ہلپروں کے خلاف قرار دیتے ہوئے انکی مستقلی پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کی کنٹریکچول اساتذہ گزشتہ2ماہ سے برسر احتجاج ہیں،اور سرکار کی طرف سے ایک افسر بھی انکے پاس نہیں گیا۔انہوں نے کلرک عملے کی تنخواہوں میں تفاوت اور ایس آر ائو333میں ترمیم کرنے پر زور دیتے ہوئے محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کی باضابطہ اور متواتر میٹنگوں کا مطالبہ کیا۔انہوں نے طبی الائونس میں300سے5000روپے کا اضافہ کرنے اور ایس آر ائو202کو منسوخ کرنے مطالبہ کرتے ہوئے ان تمام محکموں کے حق میں تنخواہوں کے علاوہ فنڈس واگزار کرنے کی وکالت کی،جن میں ان فنڈس کو روک دیا گیا۔ پریس کانفرنس میں موجود ایجیک(آر) کے جنرل سیکریٹری جاوید احمد خان نے کہا کہ اگر ملازمین کے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو23جولائی کو ملازمین احتجاج کرینگے اور سیکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی کرینگے۔