کشتواڑ//نیشنل کانفرنس پرلوگوں بالخصوص اپنی ہی پارٹی کے کارکنان کے ساتھ کھلواڑ کا الزام لگاتے ہوئے سینئر پی ڈی پی لیڈر اور ایم ایل سی فردوس ٹاک نے آج کہا کہ این سی نے ہوسِ اقتدار میں ہر اصول کو بالائے طاق رکھ دیا ہے ۔ مفتی محمد سعید کو ان کے تیسری برسی پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آج جو لوگ بی جے پی کیساتھ مخلوط حکومت بنانے کے لئے پی ڈی پی پرانگلیاں اٹھا رہے ہیں انہیں خود اپنا احتساب کرنا چاہئے اور عوا م کو بتانا چاہئے کہ انہوں نے اُس کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت کیوں تشکیل دی تھی جس کانگریس نے برسوں تک شیخ محمد عبداللہ کو برسوں تک جیل میں رکھ کر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا‘۔ فردوس ٹاک نے کہا کہ این سی اور کانگریس نے کرسی حاصل کرنے کے لئے عوامی مفادات کا سودا کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی سعید نے نہ صرف ریاستی عوام کو ایک سیاسی متبادل پیش کیا بلکہ امن ، خوشحالی اور وقارکی نئی راہیں تلاش کی تھیں ۔ ٹاک نے بتایا کہ یہ مفتی محمد سعید ہی تھے جنہوں نے ریاست کے سیاسی افق پر امید کے چراغ روشن کئے جس کے نتیجہ میں لوگوں کا انتظامی اور پولیٹیکل نظام پر اعتماد بحال ہو گیا۔ ایم ایل سی موصوف نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ خطہ چناب کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، یہاں کے عوام نے نیشنل کانفرنس کو اقتدار میں لانے میں اہم کردار ادا کیا لیکن پارٹی نے اپنے قانون سازوں کو بھی نہیں بخشا، یہاں تک کہ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے خود کو بچانے کیلئے اپنے جونئر وزیر داخلہ اور سابق ایم ایل اے کشتواڑ کو مستعفی ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔ خطہ چناب میں ملی ٹینسی مخالف گھیرے کے احیائے نو، بنکروں کی از سر نوتعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے پی ڈی پی لیجسلیچر نے کہا کہ اس کا مقصد صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ اس موقعہ پر پارٹی ضلع صدر شیخ ناصر حسین کے علاوہ زونل صدور، سیکرٹری، یوتھ ونگ لیڈران نے بھی خطاب کیا۔
مفتی سعید کی ریاست کے تئیں خدمات ناقابل فراموش:ٖفردوس ٹاک
