راجوری //خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے ملانے والی مغل شاہراہ سے برف ہٹادی گئی ہے اور اسے بہت جلد ٹریفک کیلئے بحال کردیاجائے گا۔ اس سلسلے میں ٹریفک پولیس مغل روڈ پروجیکٹ حکام سے اجازت کا انتظار کررہی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ شاہراہ پر تبھی ٹریفک کا سلسلہ بحال ہوگا جب مغل روڈ پروجیکٹ حکام اس کی اجازت دیں گے ۔ذرائع نے بتایاکہ مغل روڈ پروجیکٹ حکام کی طرف سے پہلے روڈ پر ٹریفک کے چلنے کے امکانات کا جائزہ لیاجائے گا جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے ایس پی ٹریفک پولیس جموں رورل مشتاق چوہدری نے کہاکہ ٹریفک کو اسی حالت میں بحال کیاجائے گاجب متعلقہ انجینئرنگ حکام کی طرف سے تحریری طور پر انہیں اس کی اجازت دی جائے گی ۔ایس پی ٹریفک کاکہناتھا’’مغل روڈ پروجیکٹ حکام ہمیں تحریری طور پر اس بارے میںمطلع کریں گے کہ کیا روڈ ٹریفک کے قابل ہے یا نہیں جس کے بعد ٹریفک کوچلنے کی اجازت دی جائے گی‘‘۔انہوںنے بتایاکہ انجینئرنگ ونگ کی طرف سے گرین سگنل نہ ملنے پر کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ پھسلن کے حالات میں سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا۔دریں اثناء مغل روڈ پروجیکٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹو انجینئر مقبول حسین نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ سیفٹی آڈٹ کیاگیاہے جس کے بارے میں اعلیٰ حکام کو مطلع کیاگیاہے ۔انہوںنے بتایاکہ انہوں نے اس حوالے سے منگل کی شام اعلیٰ حکام کو مطلع کردیاہے جس میں بتایاگیاہے کہ سڑک ٹریفک کے قابل ہے اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ٹریفک پولیس کو تحریری طور پر فیصلے کے حوالے سے آگاہ کیاجائے گا۔انہوںنے مزید کہاکہ اگلے ایک دوروز میں ٹریفک کے بحال ہونے کا امکان ہے ۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہاکہ روڈ کے سیفٹی آڈٹ کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا اوراس وقت سڑک پر پھسلن کی صورتحال ہے ۔انہوں نے کہاکہ لوگ روڈ کھولنے کیلئے دبائو بنارہے ہیں لیکن سیفٹی آڈٹ کے ساتھ کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ان کاکہناتھاکہ مغل شاہراہ دیگر سڑکوں کی مانند نہیں اور موجودہ موسم میں سڑک کو ٹریفک کے قابل قرار دیئے جانے کے بغیر گاڑیوں کو چھوڑنا انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے ۔انہوںنے کہاکہ لوگ حکام کے ساتھ تعاون کریں اور سڑک پر ٹریفک کی بحالی سیفٹی آڈٹ کے بعد ہی ہوگا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مغل شاہراہ پچھلے نو دنوں سے بند ہے اور حکام نے گزشتہ روز برف ہٹانے کاکام مکمل تو کرلیالیکن اب پھسلن کی وجہ سے اس پر ٹریفک بحال نہیں کی گئی ہے ۔