سپرد آتش کرنے کے موقعہ پر سینکڑوں لوگوں کی شرکت، وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ ادیگر کابینی وزراء بھی شامل ہوئے
جموں//جموں وکشمیر کی بہت بڑی کاروبار ی شخصیت اور نگروٹہ کے بھاجپا رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقعہ پر سینکڑوں لوگوں نے بی جے پی کے سینئر لیڈر کو الوداع کیا۔جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری، مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، بی جے پی صدر رویندر رینا، بی جے پی رکن اسمبلی جگل کشور شرما، کابینہ وزیر ستیش شرما، اور اعلیٰ سول اور پولیس افسران سمیت سینکڑوں لوگوں نے جموں شہر کے شاستری نگر شمشان گھاٹ میں آخری رسومات میں شرکت کی۔ انہوں نے جمعرات کی شام فرید آباد دہلی کے ایک نجی اسپتال میں آخری سانس لی، وہ 59 برس کے تھے۔ طبیعت ناساز ہونے کے بعد انہیں تقریباً ایک ہفتہ قبل ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ایم ایل اے کا حلف اٹھانے کے 10روز اور پہلے اسمبلی اجلاس کے انعقاد کے4روز قبل وہ انتقال کر گئے۔ رانا کی میت کو جمعہ کی صبح جموں میں ان کی رہائش گاہ پر لایاگیا۔جہاں انکی میت کو عام لوگوں کے دیدار کیلئے رکھا گیا۔ اس موقعہ پرسینکڑوں لوگ امڈ آئے اور انہوں نے آنجہانی لیڈر کو خراج عقیدت ادا کیا۔بعد میں سہ پہرکو شاستری نگرشمشان گھاٹ میں انکی آخری رسومات ادا کی گئیں ۔
سیاسی زندگی
جمکش وہیکلیڈس اور نجی ٹیلی ویژن چینل ٹیک ون کے مالک دویندر رانا نے اصل میں سیاست کا آغاز عمر عبداللہ کے پرسنل اسسٹنٹ کے طور کیا تھا۔ 2002 میں جب عمر عبداللہ نے گاندربل سے پہلا اسمبلی انتخاب لڑا تو دویندر رانا انکے خاص دوستوں میں شامل تھے، جنہوں نے انکی بیگ گرائونڈ انتخابی مہم چلائی۔ 2015 میں جب عمر عبداللہ وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے رانا کو اپنا سیاسی مشیر بنایا اور انہیں کابینہ وزیر کے درجے کا پروٹوکول دیا گیا۔انہیں قانون ساز کونسل کا ممبر بھی بنایا گیا تھا۔تاہم پارٹی کے کئی سینئر لیڈر رانا کے پروفائل سے خوش نہیں تھے لیکن عمر عبداللہ اور رانا کی دوستی اتنی گہری تھی کہ انکے سامنے کسی کو شکایت کرنے کی جرات نہیں ہوتی تھی۔ نگروٹہ حلقہ کو دیویندر سنگھ رانا کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ رانا نے حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی انتخابات میں نگروٹہ اسمبلی حلقہ سے 30472 ووٹوں کے سب سے زیادہ فرق سے جیت درج کی اور، نیشنل کانفرنس کے جوگندر سنگھ کو شکست دی۔ انہوں نے اس سے قبل 2014 میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار کی حیثیت سے مضبوط مودی لہر کا مقابلہ کرتے ہوئے یہ سیٹ جیتی تھی۔ وہ وہاں سے 2 بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ سال 2021 میں دیویندر سنگھ رانا نے این سی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں سال 2024 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دیا اور انہوں نے ایک بار پھر اپنا جادو دکھایا اور بمپر ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ وہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے بھائی تھے، پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔جمکیش وہیکلیڈس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی رانا کو جموں ڈویڑن کے تمام بی جے پی امیدواروں میں سب سے امیر سمجھا جاتا تھا۔ صرف بھاجپا نہیں بلکہ انہیں جموں و کشمیر کے دولت مند ترین سیاست دانوں میں شامل کیا جاتا تھا۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے اپنی اہلیہ سمیت جو اعدادو شمار جمع کئے تھے انکے مطابق اس جوڑے کے اثاثے 123 کروڑ روپے مالیت کے تھے۔ انکی اہلیہ سابق چیف سیکرٹری ایس ایس بلوریا کہ دختر تھیں جبکہ دویندر رانا کے والد سابق چیف انجینئر تھے۔