مشیر شرما کا سرینگر میں عوامی دربار

 سرینگر //لفٹینٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما نے کل چرچ لین سرینگر کی شکائتی سیل میں درجنوں وفود و افراد سے ملے اور اُن کی مشکلات اور انہیں درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی ۔ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں سے آئے وفود و افراد نے مشیر کو اپنے مسائل سے آگاہ کر کے اُن کے فوری حل کیلئے اُن کی مداخلت طلب کی ۔ جو وفود مشیر سے ملے انہوں نے باغبانی شعبہ کی ترقی ، نوجوانوں اور خواہشمند صنعتکاروں کو سہولیات کی فراہمی بالخصوص سی اے سٹوروں کے قیام میں درپیش مسائل ، 10+2 اور کالج لیکچرروں کی ملازمتوں کو برقرار رکھنے ، مالی امداد کی فراہمی سے محروم سکولوں کو درپیش مسائل سے مشیر کو آگاہ کیا گیا ۔ سیلف ہیلپ گروپ انجینئر ایسوسی ایشن نے جی اے ڈی کی جانب سے حال ہی میں جاری کئے گئے حکمنامے میں ترمیم طلب کی ، کشمیر ٹریڈرز اور مینوفیکچرز فیڈریشن نے انہیں ہوئے نقصانات کیلئے معاوضہ طلب کیا تا کہ وہ اپنی تجارتی سرگرمیوں کو بحال کر سکیں اس کے علاوہ فیکلٹی آف انسٹی چیوٹ آف میوزک اینڈ فائین آرٹس ، کشمیر یونیورسٹی نے اُن کی ملازمتوں سے متعلق مسائل سے مشیر کو آگاہ کیا ۔ عوامی شکایات کو بغور سُنتے ہوئے مشیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوامی شکایات کیلئے ایک منظم ازالہ میکنزم قائم کیا ہے تا کہ لوگوں کے مسائل اور شکایات کا فوری حل یقینی بنایا جا سکے ۔ مشیر نے کہا کہ جے کے آئی جی آر اے ایم ایس اور ضلع سطح کے ٹول فری کال سنٹر حال ہی میں شروع کئے گئے ہیں تا کہ شکائتی ازالہ نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے اور بنیادی سطح پر اس کی رسائی ممکن بنائی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے لوگوں کو درپیش مسائل سے موثر طور نمٹا جا سکے گا ۔ چند ایک شکایات کے ضمن میں مشیر نے موقعہ پر ہی متعلقہ محکموں کو مقررہ مدت کے اندر ان کا ازالہ کرنے کی ہدایات دیں ۔ عوامی تبادلہ خیال کے دوران مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔