نئی دہلی//مسلم راشٹریہ منچ کے اہتمام سے بدھ کو پاکستان کے خلاف دلی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کئی مزاحمتی قائدین کے پتلے نذر آتش کئے گئے اور صدر ہند کوایک میمو رنڈم روانہ کیاگیا۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کےزیرانتظام کشمیر کو واپس لینے کی کوشش تیز کی جائے ۔میمورنڈم میں حکومت ہند سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں بیٹھے پاکستان حامی لیڈروں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔منچ کے ذمہ دار گریش جویال نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں 29مقامات ، پنجاب میں 16، ہریانہ میں 21، مدھیہ پردیش میں 14اور دہلی میں 34مقامات پر یہ احتجاجی مہم چلائی گئی۔ بیان کے مطابق مسلم راشٹریہ منچ نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ پورے بھارت میں کشمیر بچاﺅ مہم شروع کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں پاکستان کی زبان بولنے والے افراد کیخلاف بھی احتجاجی مہم شروع کی جائے گی، جس میں فاروق عبد اللہ اور علاحدگی پسند نظریہ والے افراد سر فہرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق اپنے مقاصد کی خاطر پورے ہندستان سے بغاو ت کر رہے ہیں ۔
ڈاکٹر فاروق کو تھپڑ مارنے کی تمنا:بھاجپا لیڈر
کشمیروائر
سرینگر//بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینئر لیڈرنے ڈاکٹر فاروق کولال چوک میں تھپڑ مارنے کا خواب دیکھا ہے۔ ہریانہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے سینئر لیڈر سورج پال امو نے کہا ہے کہ سرینگر کے لال چوک میں ڈاکٹر فاروق کو تھپڑ رسید کرنا میرا خواب ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر فاروق میں ہمت ہے تو وہ مجھے لال چوک میں ملنے آئے۔ خیال رہے کہ سورج پال امو نے گزشتہ ہفتے ہندی فیچر فلم ’پدماوتی ‘کی اداکارہ دیپکا پڈوکونے کے سر پر انعام رکھنے کے بعد استعفیٰ دیا تھا ۔ امو نے ہندی فیچر فلم ’پدماوتی ‘کی ادارہ اور ڈائرکٹر سنجے لیلا بنسالی کے سروں پر 10 کروڑ روپوں کا انعام رکھا ہے۔ادھر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اپنے متنازعہ بیانوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے حال ہی میں ایک بیان میں پاکستان زیر انتظام کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیا تھا جس پر بی جے پی لیڈران آگ بگولہ ہوئے تھے اورطرفین کے مابین بیان بازی کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے ۔بی جے پی کے لیڈروں نے پاکستان زیر انتظام کشمیر کو بھارت کا حصہ قرا ردیا تھا جس پر ڈاکٹر فاروق نے انہیں چیلنج کیا کہ اگر آزاد کشمیر بھارت کا حصہ ہے تو اسکو بھارت کے ساتھ کیوں نہیں ملاتے ہو۔ ڈاکٹر فاروق نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ وہ (نریندر مودی کی سربراہی والی مرکزی سرکار)پاکستان زیر انتظام کشمیر میں ترنگا لہرانے کی باتیں کررہے ہیں میں ان کو چیلنج دیتا ہوں کہ وہ سرینگر کے لال چوک میں ترنگا لہرائیں ۔